ایٹمی معاملے میں دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تو جوابی کارروائی ضرور ہوگی: ایران
امریکی مندوب نے دعوی کیا کہ ایران دوسرے ممالک پرعائد پروٹوکول کے برخلاف اپنے ایٹمی پروگرام کے معائنے کے لئے طریقہ کار کو بدلنے کا خواہاں ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ویانا میں آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس ، پینتیس رکن ممالک کی موجودگی کے ساتھ شروع ہوچکا ہے جو کہ جمعے کے روز تک جاری رہے گا۔
رپورٹ کے مطابق، اس دوران امریکی مندوب لورا ہول گیٹ نے ایٹمی معاہدے کو بے اثر بنانے میں واشنگٹن کے مرکزی کردار کو نظر انداز کرتے ہوئے ایران کے خلاف اپنی غلط بیانیوں کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کئے بغیر کہ سابق امریکی صدر نے جے سی پی او اے سے باضابطہ طور پر نکلنے کا اعلان کیا تھا، کہا کہ ایران نے ان کے بقول ناممکن اور غیرحقیقی مطالبات پیش کرکے ایٹمی معاہدے میں تیزرفتار واپسی کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ایران آئی اے ای اے کے اقدامات میں سیاسی رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
امریکی مندوب نے یہ بھی دعوی کیا کہ ایران دوسرے ممالک پر عائد پروٹوکول کے برخلاف اپنے ایٹمی پروگرام کے معائنے کے لئے دوسرے طریقہ کار کا خواہاں تھا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ گذشتہ ہفتے سے ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ بعض مغربی ممالک بورڈ آف گورنرز میں پیش کردہ دعووں کے تحت ایران پر سیاسی دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بھی گذشتہ دنوں جنیوا میں ہونے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اجلاس کے موقع پر واضح کیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن اور جامع ایٹمی پروٹوکول کے مطابق ہے۔
وزیر خارجہ نے مغربی فریق کو خبردار کیا تھا کہ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ہر طرح کے منفی تحرک پر تہران کو، جوابی کارروائی کا مکمل حق حاصل ہے۔