اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیاد نئے دور کے تقاضوں کے مطابق رکھی گئی ہے: صدر رئیسی
صدر سید ابراہیم رئیسی نے اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی انقلاب کو دینی جمہوریت کا ایک کامیاب نمونہ قرار دیا۔
سحر نیوز/ ایران: صدرمملکت سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کو سائنس اور دیگر میدانوں میں نمایاں تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والی منتخب ایرانی طالبات سے ملاقات کی ۔ انھوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو جدید ترین انسانی تقاضوں کے مطابق قرار دیا ۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے دینی جمہوریت کے نام سے ایک جدید تمدن اور اس دور کے انسانوں کے لئے نیا اسلوب زندگی پیش کیا جو اس دور کے انسانوں کے فطری تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے اس نئے تمدن کو بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا مرہون منت قرار دیا۔
صدر رئیسی نے زور دیکر کہا کہ اسلام، معاشی خوشحالی اور نعمتوں سے انسان کے لطف اندوز ہونے کا مخالف نہیں ہے اور نہ ہی فطری انسانی تقاضوں کو کچلنے کا قائل ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام، فطری انسانی تقاضوں کو صحیح راستے پر ڈال کر انسان کو زندگی کے اصل ہدف سے آشنا کراتا ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اس کے برعکس مغربی دنیا نے ہم جنس پرستی جیسے غیرانسانی رویے اور بے حیائی کو تمدن اور ترقی کا مظہر بنا کر لوگوں کو انسانیت کے مرتبے سے گراکر خود فراموشی میں مبتلا کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب والے اپنی میڈیا کی طاقت اور زور زبردستی کے ذریعے اسلامی ایران سمیت پوری دنیا میں اپنےغیر انسانی کلچر کو پھیلانا چاہتے ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ مغرب کی اس ثقافتی یلغار کا بہت ہوشیاری اور توجہ سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ایران کا مستقبل ملک کے نوجوانوں سے وابستہ ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ملک بہت غنی ثقافت اور مضبوط سماجی بنیادوں کا مالک ہے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے تعلیمی نظام کو ترقی و پیشرفت کے تقاضوں کے مطابق ہونا چاہئے ۔