آئی اے ای اے نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کی تصدیق کی ہے: بہروز کمالوندی
بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے نے اپنی پندرہ رپورٹوں میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے کی تصدیق کی ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کی ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ ایران نے اپنے فرائض کی ذرہ برابر خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا اعلان کیا تھا تو شروع میں یورپ، واشنگٹن پر تنقید کیا کرتا تھا لیکن اب اس طرح سے بات کی جاتی ہے جیسے موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ایران ہے۔
ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ نے آئی اے ای اے کے دوہرے معیاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس بات کا خواہاں ہے کہ پیش کئے جانے والے معاملات کو تحریری شکل دی جائے جس طرح سے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے قبل فنی میٹنگ کے دوران کیا گیا تھا، تاہم یہ کام نہیں کیا جا رہا ہے۔
بہروز کمالوندی نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی کے دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے اسے مفید اور موثر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ تعاون اور مسائل کے حل کے راہ میں پیشرفت حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی نے اب تک اپنی پندرہ رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے عالمی قوانین کی ذرہ برابر خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔ بہروز کمالوندی نے واضح کیا کہ یورینیم کی افزودگی کو ساٹھ فیصد تک بڑھانا بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد پر تہران کا ردعمل تھا۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر امریکہ کے نکل جانے اور یورپی فریقوں کی بدعہدی کے بعد اس معاہدے کی شقوں کے مطابق اپنے بعض فرائض کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایرانی حکام نے اعلان کیا کہ ان جوابی اقدامات کو اس شرط پر روکا جائے گا کہ فریق مقابل معاہدے کے مطابق، اپنے فرائض پر عملدرامد کا سلسلہ بحال کرے۔