Apr ۰۴, ۲۰۲۳ ۱۵:۵۱ Asia/Tehran
  • تہران میں مدافع حرم کے شہدا کی شاندار آخری رسومات

تہران میں حرم مطہر کے مدافع شہدا میلاد حیدری اور مقداد مہقانی کے جنازوں کا پرشکوہ انداز میں جلوس نکالا گیا جس میں روزے دار عوام نے وسیع پیمانے پر شرکت کی۔

 سحر نیوز/ ایران: جمعے کی صبح صیہونی فوج نے دمشق کے مضافاتی علاقے پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں حکومت شام کی درخواست پر دمشق میں موجود ایران کے دو فوجی مشیر افسر ، میجر میلاد حیدری اور کیپٹن مقداد مہقانی نے جام شہادت نوش کیا۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق تہران میں ان شہدا کے جلوس جنازہ میں مختلف ایرانی حکام اور عوام نے وسیع پیمانے پر شرکت کی۔

جلوس جنازہ امام حسین علیہ السلام اسکوائر سے شروع ہو کر شہدا اسکوائر پہنچ کر اپنے اختتام کو پہنچا۔

اس دوران ایران کے روزے دار عوام نے شہدا کے جنازوں کو اشکبار آنکھوں سے کاندھا دیا۔

پیر کے روز تہران کے مشرق میں واقع قرچک کے عوام نے بھی پرشکوہ جلوس جنازہ میں شرکت کر کے ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

دریں اثنا انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس کے مستقل سیکریٹریٹ نے شام میں ایران کے دو فوجی مشیروں کی ہونے والی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ زوال سے دوچارغاصب صیہونی حکومت اپنے اندرونی بحران سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کے لئے شام کو جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے۔ 

انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس کے مستقل سیکریٹریٹ نے ایک بیان میں غاصب صیہونی حکومت کے جاری زوال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام پر صیہونی جارحیت انتہا پسند صیہونی دھڑوں کو متحد کرنے کی کوشش ہے جو نیتن یاہو حکومت اور ضیہونیت مخالف تحریکوں کے مقابلے میں اس غاصب حکومت کی ناتوانی و بے بسی سے بیزار ہیں۔

اس بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ان شہادتوں سے شہید جنرل قاسم سلیمانی کے مکتب کو مزید تقویت ملے گی تاکہ اس مکتب کا مشن اور زیادہ مضبوطی سے آگے بڑھتا رہے اور یہ مشن بحر سے نہر تک بیت المقدس سمیت پورے فلسطین کی آزادی تک مکمل استحکام کے ساتھ جاری رہے گا۔ 

انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس کے مستقل سیکریٹریٹ نے اسی طرح اس بیان میں صیہونی ٹیم کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے سے متعلق انڈونیشیا کی حکومت اور قوم کے فیصلے کی قدردانی کرتے ہوئے اس اقدام کو غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ اسلامی ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے کی امریکہ کی شکست کا ترجمان قرار دیا۔

انڈونیشیا کی حکومت اور قوم نے ماہ مبارک رمضان کے موقع پر صیہونی کھلاڑیوں کی ٹیم کو ملک میں اندر داخل نہ ہونے دینے کا فیصلہ کر کے اس حقیقت کو ثابت کردیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ اسلامی ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے کی امریکہ کی کوشش، نہ صرف یہ کہ کامیاب نہیں ہو سکی بلکہ غاصب صیہونی حکومت سے عالمی سطح پر اور خاصطور سے عالم اسلام میں نفرت و بیزاری میں مزید اضافہ بھی ہوا ہے۔ 

انتفاضہ فلسطین کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس کے مستقل سیکریٹریٹ نے انڈونیشیا کی حکومت اور قوم کے جراتمندانہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہےکہ یہ اقدام وہی حقیقت ہے کہ جس کا قطر کے عالمی کپ کے موقع پر بھی مشاہدہ کیا گیا تھا۔ 

انڈر ٹوئینٹی فٹبال ورلڈ کپ کے لئے انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی ٹیم کو ویزا جاری نہ کئے جانے سے اگرچہ میزبانی ان سے چھین لی گئی تاہم انڈونیشیا کے عوام نے اپنی حکومت کے اس اقدام اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں ریلیاں نکالیں ۔ اور انڈونیشیا کے صدر جوکوئی ویدودو نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کے مظلوم اور نہتّے عوام کی حمایت پر مبنی انڈونیشیا کی اصولی پالیسی میں ہرگز تبدیلی نہیں آئے گی۔

ٹیگس