امریکہ ایرانوفوبیا کے ذریعے علاقے کا ماحول کشیدہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے: ایرانی دفتر خارجہ
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے فوجی و دفاعی پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کے بیان کا مقصد امریکی اسلحہ منڈیوں کو سرگرم رکھنا ہے تاکہ امریکی ہتھیار زیادہ سے زیادہ فروخت ہو سکیں۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کے فوجی و دفاعی پروگرام کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس قسم کے بیان کا مقصد امریکی اسلحہ منڈیوں کو سرگرم رکھنا ہے تاکہ امریکی ہتھیار زیادہ سے زیادہ فروخت ہو سکیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکی حکام اپنے غلط اقدامات، بے بنیاد الزامات اور من گھڑت دعؤوں کے ذریعے ہمیشہ علاقے میں جنگ ، بدامنی، اشتعال انگیزی اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
ناصر کنعانی نے ایران کے فوجی پروگرام کو مکمل طور پر دفاعی نوعیت کا قرار دیا اور کہا کہ ایران کے اس پروگرام سے کسی بھی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی ایران کبھی کسی ملک کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے درپے رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ ایرانوفوبیا کے ذریعے علاقے کا ماحول کشیدہ بنانے اور نتیجے میں اپنے ہتھیاروں کی فروخت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے غیر منطقی اور غلط بیانات کے برخلاف ایران ہمیشہ علاقے میں قیام امن اور اچھی ہمسائیگی نیز مسائل کو بات جیت کے ذریعے حل کئے جانے کی پالیسی پر عمل پیرا رہا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ایران اغیار کی مداخلت کے بغیر علاقے کے مسائل کو علاقائی ملکوں کے ذریعے ہی حل کئے جانے کا خواہاں رہا ہے اور ایران کی اسی پالیسی کے نتیجے میں علاقے میں مثبت تبدیلیوں اور پشرفت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکی مفاد اسی میں ہے کہ اس کی غلط پالیسیوں اور غیر ذمہ دارانہ مداخلتوں کے نتیجے میں علاقے میں بدامنی و عدم استحکام جاری رہے اور علاقے کے ممالک امن کا راستہ چھوڑ کر آپس میں الجھے رہیں تاکہ امریکی ہتھیار بکتے رہیں اور امریکہ کی گھناؤنی سازش جاری رہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ایسی حالت میں ہے کہ علاقے کے ممالک اپنے باہمی اورپرامن سیاسی مذاکرات اور باہمی شراکت سے علاقے میں امن و استحکام میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان اعلان کیا ہے کہ امریکہ ایران کے فوجی پروگراموں میں باقاعدہ طور پر رخنہ اندازی کاخود کو پابند سمجھتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے اعلان کردہ نئی پابندیوں کی طرف بھی اشارہ کیا جو ایران کے فوجی و ڈرون طیاروں کے وسائل و آلات کی ترسیل و فراہمی پر عائد کی گئی ہیں۔