May ۲۱, ۲۰۲۳ ۱۵:۰۸ Asia/Tehran
  • ایرانی بحریہ خوداعتمادی کے عروج پر پہنچ چکی ہے: ایڈمرل شہرام ایرانی

اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ ایرانی بحریہ نے ملک کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ امریکی اجارہ داری کی کمزوری اور مقدس اسلامی جمہوری نظام کی مضبوطی اور ترقی کو ثابت کیا۔

سحرنیوز/ایران: ایڈمرل شہرام ایرانی نے بندرعباس میں چھیاسیویں بحری بیڑے کی باضابطہ استقبالیہ تقریب میں کہا کہ ایک نئی طاقت کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹریٹجک فورس نے آزاد سمندروں میں موجودگی سے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ مستقبل بحری طاقت میں ہے اور اس نے اپنے علاقائی نفوذ میں اضافہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی بحریہ نے اپنے کمانڈر انچیف کے حکم پر ایرانی تاریخ میں پہلی بار دو سو تیرہ دن میں سمندر کے راستے دنیا کا چکر لگا کر امن اور دوستی کا پیغام دیا ہے۔

ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے مزید کہا کہ ایران کے انتیس صوبوں اور مختلف اقوام کے فرزند کمانڈر انچیف، عوام اور شہدا کے گھرانوں کی دعائے خیر سے جہادی جذبے کے ساتھ ہجرت اور جہاد کے علمبرداروں میں تبدیل ہو گئے ہیں اور خوداعتمادی کے عروج پر پہنچ گئے ہیں۔

ایڈمرل شہرام ایرانی نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی بحریہ کے جوانوں نے ایران اور عالم اسلام کے لیے ایک ناقابل فراموش کارنامہ انجام دیا ہے اور وہ اسے ملت ایران اور عالم اسلام کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

دوسری جانب ایرانی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل محمد باقری نے اس استقبالیہ تقریب میں کہا کہ اس بحری بیڑے نے عظیم کام انجام دیا ہے اور بحریہ کا چھیاسیواں بیڑہ ایرانی عوام کی سربلندی کا باعث بنا ہے اور اس نے عظیم اور ناممکن کام انجام دیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مختلف واقعات نے ظاہر کر دیا ہے کہ وطن کی سربلندی کے لیے طاقت اور افتخار کا راستہ طے کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے اور یہ جائز طاقت قوم کی طرف سے فوج کے ایک ایک جوان کو دی گئی ہے۔

جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ بحری طاقت ہمارے ملک کی طاقت کا ایک اہم ترین عامل ہے اور ایک عظیم بحری طاقت رکھنے کے لیے ہمارے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ہے اور اس کے لیے ہماری ملکی مضبوط اور توانا صنعتیں موجود ہیں۔ ہماری بحریہ کے کمانڈر اور جوان کسی خوف اور ڈر کے بغیر سمندری سفر کرتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ خدا نے ایک بحری طاقت میں تبدیل ہونے کے لیے ہمیں تمام چیزیں اور خصوصیات عطا کی ہیں اور اس تاریخی مشن کو انجام دینے میں بحریہ کا بےمثال اقدام ، ایک تاریخی اور استثنائی اقدام ہے۔

ایرانی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات اور ملاقاتوں میں دیکھتے ہیں کہ حتی جو ممالک فنی اور ٹیکنیکل لحاظ سے یہ توانائی اور صلاحیت رکھتے ہیں ، ان میں بھی ایسے مشن انجام دینے کی جرات نہیں ہے لیکن یہ اسلامی جمہوریہ ایران ہے کہ جس نے یہ اقدام کیا اور اس خطرناک راستے کو طے کر کے ایک ریکارڈ قائم کیا۔

ایران کا بحری بیڑہ کہ جس میں ڈنا تباہ کن بحری جہاز اور بندر مکران بحری جہاز شامل ہے، زمین کے گرد چکر لگانے اور پینسٹھ ہزار کلومیٹر کا سمندری راستہ طے کرنے اور بحر ہند، بحرالکاہل اور بحر اطلس سے گزرنے کے بعد خلیج فارس میں داخل ہوا جہاں بندرعباس کی سمندری حدود میں ایرانی فضائیہ کے جنگی طیاروں اور ایرانی بحریہ کی کشتیوں اور بحری جہازوں نے اس کا استقبال کیا۔

ٹیگس