امام خمینی ( رح ) مکتب مزاحمت و استقامت کے بانی
اسلامی انقلاب سے قبل بھی امام خمینی رح کی صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
سحر نیوز/ایران: اسلامی انقلاب کی کامیابی سے 15 تقریبا سال قبل عاشور کے دن آپ نے شاہ اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا اور اسرائیل کو ایران اور اسلام دشمن قرار دیا۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ایک ہفتے کے بعد ہی آپ نے فلسطینی رہنماوں سے ملاقات کی اور فلسطین کے مسئلے کو ایران کی خارجہ پالیسی میں سر فہرست رکھا۔
امام خمینی (رح) کی قیادت میں اسلامی انقلاب کی فتح کے ساتھ ہی مغربی ایشیا میں آزادی کی تحریکیں شروع ہوئیں اور اس کی اہم خصوصیت اسرائیل اور امریکہ کے خلاف جدوجہد تھی۔
امام خمینی (رح) نے اپنی قیادت کے ذریعے عالمی سامراج مخالف نظریات اور مزاحمتی محاذ کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سامراج کے خلاف جدوجہد ہی مسئلے کا حل ہے اور اب آپ کی رحلت کے 34 سال بعد سب پر یہ واضح ہو گيا کہ مذاکرات اور سمجھوتہ فلسطین کے مسئلے کا حل نہیں بلکہ اسرائیل مزید گستاخ ہو گیا۔
امام خمینی (رح) نے کیپچولیشن بل کی مخالفت کی اس لئے کہ پہلوی حکومت نے اس بل کے تحت امریکی فوجیوں اور ان کے اہلخانہ کو عدالتی استثنی دیا تھا۔ اس مخالفت کی وجہ سے امام خمینی (رح) کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی، پہلے انہیں ترکی پھر عراق اور اس کے بعد فرانس میں جلا وطن ہونا پڑا اور جلاوطنی 14 سال تک جاری رہی۔
کل 4 جون بروز اتوار کو بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح) کی 34 ویں برسی منائی جائیگی اور برسی کا مرکزی اجتماع تہران میں آپ کے مزار میں ہو گا جس سے رہبر انقلاب اسلامی خطاب فرمائیں گے۔