فرانس کی پولیس مظاہرین پر تشدد سے گریز کرے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پولیس کے ہاتھوں ایک 17 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے بعد فرانس میں جاری حالیہ مظاہروں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس کی پولیس کو تشدد سے گریز اور برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین کے مطالبات پرتوجہ دینی چاہئیے۔
سحر نیوز/ ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کا کہنا ہےکہ مہاجر آبادی کے ساتھ امتیازی سنلوک اور بعض یورپی ملکوں کی جانب سے ان کے ساتھ غلط سلوک کو قبول اور اس کی اصلاح کرنے سے گریز کی وجہ سے فرانس سمیت یورپی شہریوں کیلئے نامناسب حالات پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ فرانس کی حکومت انسانی عزت و کرامت، آزادی بیان اور شہریوں کے پر امن احتجاج کے اصول کا خیال رکھتے ہوئے لوگوں کے ساتھ تشدد آمیز رویہ اور سلوک ختم کر دے گی۔
واضح رہے کہ فرانس میں اب تک ایک ہزار 311 افراد کو ہنگامہ کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق سڑکوں پر آگ لگانے کے 2560 واقعات رونما ہوئے، ہنگامہ کرنے والوں نے 1350 کاروں کو آگ لگائی۔
فرانسیسی حکام کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران عمارتوں کو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ کے 234 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق قیام امن کی کوششوں کے دوران 79 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پولیس نے پوچھ گچھ کے دوران نوجوان کار سوار کو سینے میں گولی مار دی تھی جس سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مرنے والے 17 سالہ فرانسیسی الجزائری نوجوان کی شناخت ناحیل کے نام سے ہوئی ہے۔