امریکہ یوکرین کی جنگ کو جاری رکھنے اور مزید پیچیدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کا امریکی فیصلہ جنگ جاری رکھنے کے لیے واشنگٹن کے ارادے اور جنگی جنون کو ظاہر کرتا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے واشنگٹن کی جانب سے یوکرین کو کلسسٹر بم فراہم کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کا امریکی فیصلہ جنگ جاری رکھنے کے لیے واشنگٹن کے ارادے اور جنگی جنون کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے غیر مستحکم کرنے والے اقدامات کی ایک اور مثال ہے، اور ساتھ ہی ایسے ہتھیاروں کی برآمدگی ہے جو بڑی تباہی اور ہلاکتوں کا باعث بنتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے CNN کو دیے گئے ایک انٹرویو میں باضابطہ طور پر تصدیق کی کہ اس ملک نے پہلی بار یوکرین کی فوج کو کلسٹر بم دینے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آرہا ہے- جرمنی نے یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے- جرمنی کے وزیر دفاع in Bern نے اس سلسلے میں کہا کہ جرمنی یوکرین کو کلسٹر بم نہیں دے گا، کیونکہ اس ملک نے اس نوعیت کے ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال پر پابندی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریا کے وزیر خارجہ الیگزینڈر شلن برگ نے بھی اعلان کیا ہے کہ آسٹریا شہریوں کے لیے طویل مدتی خطرے کی وجہ سے یوکرین کو کلسٹر جنگی ہتھیار بھیجنے کے خلاف ہے۔