ایران اور امریکہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ملک کے ضبط شدہ اثاثوں کو بحال کرنے اور امریکہ کی طرف سے غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے متعدد قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: جمعرات کی شام کچھ ایرانی ذرائع نے اس سے قبل شائع ہونے والی خبروں کی تصدیق کی تھی کہ تہران اور واشنگٹن نے قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے پہلے خبر دی تھی کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ایرانیوں کی رہائی کے بدلے پانچ امریکی قیدیوں کو جیل سے رہا کیا جائے گا۔ اخبار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ایران کے تقریباً 6 بلین ڈالر کے تیل کے اثاثے بھی ریلیز کیے جائیں گے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی کوریا میں امریکہ کی جانب سے کئی برسوں سے غیر قانونی طور پر قبضے میں رکھے گئے ایرانی اثاثوں سے کئی بلین ڈالرز کی واپسی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
بیان میں ایران کے اثاثوں پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو غیر ملکی بینکوں میں امریکی پابندیوں کی وجہ سے غیر قانونی طور پر مسدود ہیں یا ان تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر قبضے میں لیے گئے اثاثوں کو آزاد کرنے کے علاوہ دنیا بھر میں ایرانیوں کے حقوق کا تحفظ کرنا وزارت خارجہ کے موروثی فرائض میں شامل ہے۔
دوسری جانب تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی وجہ سے ریاست آرکنساس سے تعلق رکھنے والے سخت گیر ریپبلکن سینیٹر ٹام کاٹن سخت ناراض ہوگئے ہیں۔
تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اربوں ڈالر کے اثاثوں کی آزادی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جو امریکہ نے جنوبی کوریا میں کئی برسوں سے غیر قانونی طور پر قبضے میں رکھے ہوئے تھے، ٹام کاٹن نے کہا کہ بائیڈن ایران کی دھن پر رقص کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسے روکنے کا مطالبہ کیا۔