اسلاموفوبیا اور اسلامی مقدسات کی توہین کا مقابلہ کرنے کیلئے اتحاد و یک جہتی پر تاکید
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسلامی مقدسات کی توہین کے مقابلے میں علمائے اسلام کی ہم فکری و ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحرنیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نےاسلامی تعاون تعاون تنیظم کے عالمی فقہ اسلامی فورم کے سربراہ مصطفی سانو سے ملاقات میں یورپی ممالک میں قرآن کریم کی مسلسل بےحرمتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سبھی مذاہب اسلامی کے علمائے کرام کی ہم فکری و یکجہتی کے ساتھ مغرب میں جاری اسلاموفوبیا کا مقابلہ کئےجانے کی ضرورت ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلاموفوبیا اور اسلامی اقدار و مقدسات کی توہین کے مقابلے میں عالم اسلام میں یکجہتی اور ہم آہنگی کے سلسلے میں عالمی فقہ اسلامی فورم کے ساتھ مکمل تعاون کے لئےتیار ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے علاقے کی نئی صورتحال میں عالمی فقہ اسلامی فورم کے کردار کو اہم اور موثر بتایا اور وحدت اسلامی کی تقویت نیز امت اسلامیہ کو درپیش مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے میں عالم اسلام کے مفکرین اور دانشوروں کے درمیان فکری ہم آہنگی اور یک جہتی کو ضروری قرار دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے فقہ اسلامی فورم کے سربراہ مصطفی سانو نے اس ملاقات میں عالم اسلام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو قابل تعریف اور موثر بتایا۔
انھوں نےعالمی فقہ اسلامی فورم میں ایرانی علمائے کرام اور دانشوروں کے کردار اور اسی طرح عالم اسلام میں ایران کے مثبت کردار کی قدردانی کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فورم کی حمایت کی اپیل کی ۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے عالمی فقہ اسلامی فورم کے سربراہ مصطفی سانو تہران میں منعقدہ سینتیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں شرکت کے لئے تہران آئے تھے۔