ایران نے سراوان میں پاکستانی حملے کی مذمت کی
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے صوبہ سیستان و بلوچستان کے علاقے سراوان میں پاکستانی حملے کی مذمت کی ہے۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصرکنعانی نے جمعرات کو تہران میں ایک پریس کانفرنس میں سراوان میں پاکستانی حملے کی مذمت کی ہے۔
انھوں نے بتایا ہے کہ آج صبح انجام پانے والے اس جارحانہ حملے کے بعد پاکستان کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے اس سلسلے میں پاکستان سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔
دوسری جانب ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی گورنر، علی رضا مرحمتی کے بقول، آج صبح ساڑھے چار بجے سراوان کے ایک سرحدی علاقے میں کئی دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ان دھماکوں میں دو مرد، تین عورتیں اور چار بچے مارے گئے ہیں اور یہ سب غیر ایرانی شہری رہے ہیں ۔
اسی طرح بتایا جاتا ہے کہ سراوان کے قریب ایک اور دھماکہ ہوا ہے البتہ اس میں کسی کے مارے جانے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کی فوج نے ایران کے سرحدی علاقوں میں فوجی حملہ کیا ہے۔ حکومت پاکستان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کا احترام کیا جاتا ہے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ راہ حل کے حصول کے لئے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔