شام سے تمام غیرملکی فوجیوں کے باہر نکلنے کا مطالبہ، امیرسعید ایروانی
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے کہا ہے کہ تہران، ایک بار پھر شام سے تمام غیرملکی فوجیوں کے باہر نکلنے کا مطالبہ دہراتا ہے۔
سحرنیوز/ایران: شام کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امیرسعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک بار پھر شام سے تمام غیرملکی فوجیوں بالخصوص امریکی فوجیوں کے انخلاء کے مطالبے پر زور دیتا ہے جنھوں نے اس ملک کے ایک حصے پر قبضہ کررکھا ہے۔
ایروانی نے کہا کہ اس مہینے شام میں جنگ کو تیرہ سال پورے ہوگئے ہيں اور ان تیرہ برسوں میں شام کے عوام کو کافی نقصان پہنچا ہے اور ان جھڑپوں کا پورے علاقے کے امن و استحکام پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ اقوام متحدہ ميں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ دوہزار گیارہ میں جب سے جنگ شروع ہوئی ہے بعض ممالک نے شام میں اپنے سیاسی منصوبوں کے تحت فوجی طریقہ کار اختیار کیا اور اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کو نظرانداز کرتے ہوئے شام کی ارضی سالمیت اور اقتداراعلی کی خلاف ورزی کی اور اس ملک میں دہشتگردوں اور علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت کی اور کر رہے ہيں۔
امیرسعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام میں صیہونی حکومت کے غیرقانونی فوجی حملوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتا ہے اور اس کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، شام کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کے فورا خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے اور اس طرح کے غیرانسانی اقدامات کو اس ملک کے عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی کا باعث سمجھتا ہے کہ جس سے شام کے کمزور طبقے کی افسوسناک صورت حال مزید خراب ہوگی۔