Apr ۲۲, ۲۰۲۴ ۰۸:۲۹ Asia/Tehran
  • پاکستان روانگي سے قبل صدر ایران کی،  مختلف شعبوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں توسیع پر تاکید

صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے اپنے دورہ اسلام آباد کا مقصد اقتصادی و تجارتی تعلقات کی تقویت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام جمہوریہ ایران پڑوسی ملکوں سے متعلق پالیسی کے دائرے میں پڑوسی اور متحدہ ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے لئے، نئے اقدامات عمل میں لانا چاہتا ہے۔

سحرنیوز/ ایران:    صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے دورہ اسلام آباد پر روانہ ہونے سے قبل ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، جنوبی ایشیا کا ایک ایسا ملک ہے کہ ایران کے ساتھ جس کے دیرینہ تعلقات ہیں اور دونوں ملکوں کی توجہ سیاسی و اقتصادی تعلقات اور علاقائی و عالمی سطح پر تعاون کی تقویت پر مرکوز رہی ہے۔ صدر ایران نے انسانی حقوق، فلسطین کے مظلوم عوام کے دفاع اور دہشت گردی کے خلاف مہم کے بارے میں ایران و پاکستان کے مشترکہ نقطہ نظر کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایران، پڑوسی ملکوں کے سلسلے میں اپنی پالیسی کے دائرے میں اسلامی و پڑوسی ملکوں منجملہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے اور ہمارے دورہ اسلام آباد میں مختلف مسائل منجملہ اقتصادی، تجارتی، توانائی اور سرحدی مسائل پر گفتگو ہو گی۔

سید ابراہم رئیسی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے اقتصادی تعلقات تہران اسلام آباد کے سیاسی تعلقات کی سطح کے نہیں ہیں اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں میں پائی جانے والی گنجائشوں کے پیش نظر دونوں ممالک دس ارب ڈالر مالیت کے برابر دو طرفہ تجارت تک پہنچانا چاہتے ہیں

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مومن و متدین عوام، اسلامی انقلاب اور خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی رح اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے خاص لگاؤ اور عقیدت رکھتے ہیں اور انھوں نے ایران سے اپنی عقیدت کا بارہا ثبوت پیش کیا ہے۔ صدر ایران نے کہا کہ ہم پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں اور ہمارا خیال ہے کہ سرحدی علاقوں میں مستحکم سلامتی، دونوں ملکوں اور دونوں ملکوں کی قوموں کے مفاد میں ہے۔

 

 

ٹیگس