وائٹ ہاؤس ، انسانی حقوق پر تبصرہ کرنے کی اخلاقی اہلیت نہیں رکھتا : ترجمان وزارت خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حامی طلباء پر تشدد اور ان کے مظاہروں کو سرکوب کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام کو انسانی حقوق، خواتین کے حقوق اور آزادی اظہار کے بارے میں رائے دینے کا حق نہیں ہے-
سحرنیوز/ ایران: ارنا کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعہ کے روز صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء کے خلاف امریکی پولیس کی بربریت کی ایک ویڈیو سوشل نیٹ ورک ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ فلسطین کی حمایت کرنے والے اور صیہونی حکومت کےلئے امریکہ کی بے دریغ حمایتی پالیسی کے خلاف آواز بلند کرنے والے یونیورسٹی کے پروفیسروں کے ساتھ امریکی پولیس کے تشدد آمیز رویے اور احتجاج کی افسوسناک تصاویر منظرعام پر آنے سے، عالمی عدالت کے سامنے امریکی حکومت کے رویوں میں نعروں اور عمل کے درمیان فرق سب پر عیاں ہوگيا ہے۔
غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کو تقریباً سات ماہ گزر چکے ہیں اور اس دوران اب تک 34 ہزار سے زائد فلسطینی کہ جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں، شہید ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے امریکہ میں غزہ کے عوام کی حمایت اور اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے طلبہ کے احتجاج میں شدت آرہی ہے اور اب احتجاج کی لہر ہارورڈ، ٹیکساس، براؤن اور جنوبی کیلیفورنیا کی یونیورسٹیوں تک جا پہنچی ہے۔
در واقع امریکی طلباء اور نوجوانوں کے پرامن اور بڑھتے ہوئے اجتماعات اور مظاہروں کا مقابلہ کرنے اور انہیں دبانے کے لیے تشدد اور پولیس کے ہتھیاروں کا استعمال، اور یونیورسٹی کیمپس میں پولیس کا داخلہ ، یہ سب اس ملک میں آزادی اظہار اور اجتماعات کی آزادی کے اصول کے برخلاف ہے۔