امریکی طلبا پر تشدد انسانی حقوق کے تعلق سے واشنگٹن کے دوغلے پن کا ثبوت ہے: ترجمان وزارت خارجہ
ایران نے کہا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں پولیس کی تشدد آمیز کارروائیاں انسانی حقوق کے تعلق سے واشنگٹن کے دوغلے پن کا ثبوت ہے-
سحرنیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں امریکی یونیورسٹیوں میں طلبا اور اساتذہ کے خلاف پولیس کے تشدد کی سخت مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں امریکی یونیورسٹیوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ میں امریکہ اور بعض یورپی حکومتوں کی حمایت سے جاری صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی بابت عوام میں بیداری کی علامت ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ جو لوگ عدل و انصاف کو اہمیت دیتے ہیں، وہ اپنی حکومتوں کی جانب سے اسرائیل کے ذریعے جاری نسل کشی کی حمایت برداشت نہیں کرسکتے۔ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے جرائم اور اس کی امریکی نیز یورپی حکومتوں کی جانب سے حمایت کئے جانے کے مخالفین کی آواز کو پولیس کے تشدد اور سرکوبی سے نہیں دبایا جاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ امریکا میں یونیورسٹی طلبا کے ساتھ پولیس کا تشدد ہمارے لئے تشویشناک اور ناقابل قبول ہے اور عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکی حکومت نے پولیس کو یونیورسٹیوں کے کیمپس کے اندر تشدد کی اجازت دے کر ثابت کردیا ہے کہ انسانی حقوق کے بارے میں اس کے سلوگن کھوکھلے اور عالمی رائے عامہ کو فریب دیئے جانے کے لئے ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آج فلسطین کا مسئلہ اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ انھوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جنگ بندی کے ساتھ ہی غزہ کے عوام تک امداد رسانی کے راستوں کو مکمل طور پر کھولنا بھی ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ جنگ بند کرانا چاہتا ہے لیکن اس نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ یہ نہیں چاہتا کیونکہ اگر امریکا واقعی جنگ بند کرانا چاہتا تو اسرائیل کی مالی ، سیاسی اور اسلحہ جاتی حمایت و مدد روک کر جنگ بند کرا سکتا تھا۔