اسرائیل نے فلسطینیوں کا قتل عام کیا لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں صدرمحمد مخبر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں پوری دنیا میں پائیدارامن اور ہمہ گیر ترقی کے لئے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کے نگراں صدر محمد مخبر نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے چوبیسویں سربراہی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اس تنظیم کے رکن ملکوں میں تجارت، پیداوار، توانائی، نقل و حمل، زراعت، ٹیکس مواصلات اوراسی طرح ٹیکنالوجی خاصطور سے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کافی توانائی و مواقع پائے جاتے ہیں جن پر کام کر کے مفاہمت پیدا کی جا سکتی ہے اور یہ کہ ان شعبوں سے قوموں کے مفادات اور علاقائی امن و استحکام کے لئے استفادہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ نہایت قابل افسوس ہے کہ گذشتہ نو ماہ کے دوران تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا کر وسیع پیمانے پر قتل و غارتگری، وحشیانہ جرائم کے ارتکاب اور عورتوں اور بچوں تک کے بہیمانہ قتل عام کا مشاہدہ کیا گیا اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف کوئی کارروائی تک نہیں کی گئی۔
محمد مخبر نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مختلف ممالک خاصطور سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک غزہ میں صیہونی جارحیت بند کرانے اور انسان دوستانہ امداد غزہ روانہ کئے جانے کے لئے متحدہ اور موثر طور پر اقدامات عمل میں لائیں ۔ انھوں نے کہا کہ ایران کا خیال ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک جنوبی ایران کی بندرگاہوں کے ذریعے شمال جنوب کوریڈور کے استعمال سے کم اخراجات میں اور زیادہ تیز طریقے سے تجارتی لین دین اور دیگر اقدامات عمل میں لا سکتے ہیں ۔ اس بات کے پیش نظر کہ ٹرانزٹ اور تجارتی سرگرمیاں تمام ملکوں کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں، تنظیم کی سطح پر تجارتی سمجھوتے طے کریں ۔