Jul ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۶:۵۰ Asia/Tehran
  • ایران کے صدارتی انتخابات کے نتائج پر امریکہ کا مداخلت پسندانہ بیان

امریکی وزارت خارجہ نے ایران کے صدارتی انتخابات کے نتائج پر اپنے پہلے ردعمل میں اپنے مداخلت پسندانہ بیان میں اس بات کا دعوی کیا ہے کہ ایران میں انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوتے اور ایران کے صدارتی انتخابات کے نتائج سے تہران کے بارے میں امریکہ کے رویے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے ایران کے صدارتی انتخابات کے نتائج پر اپنے پہلے ردعمل میں اپنے مداخلت پسندانہ بیان میں اس بات کا دعوی کیا ہے کہ ایران میں انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوتے اور کہا ہے کہ ان نتائج سے ایران بنیادی طور پر اپنے رویے اور راہ کو تبدیل نہیں کرے گا۔

امریکی ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ ان نتائج کے مطابق اچھے خاصے ایرانیوں نے ان انتخابات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور امریکی حکومت ہرگز اس بات کی توقع نہیں رکھتی کہ ان انتخابات کے نتائج سے ایران جس راستے پر چل رہا ہے اس میں کوئی بنیادی تبدیلی آئے گی یا انسانی حقوق کا احترام کرے گا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کے انتخابات کے نتائج سے ایران کے سلسلے میں ہمارا رویہ تبدیل نہیں ہو سکتا اور ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ ایران کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے تاہم اس ترجمان نے کہا کہ جب تک امریکی مفادات کی سفارتکاری آگے بڑھ رہی ہے امریکہ اس سفارت کاری پر کاربند رہے گا۔

اس سے قبل بھی امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان ودانت پاٹل نے نامہ نگاروں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں ایران کے صدارتی انتخابات اور ان انتخابات میں عوام کی شرکت کی شرح کے بارے میں ایک نامہ نگار کےسوال کے جواب میں کہا تھا کہ ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ ایران کے صدارتی انتخابات میں عوام کی شرکت کا اندازہ لگائیں ۔ انھوں نے دعوی کیا تھا کہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ایران کی جانب سے جو اعداد و شمار بیان کئے جاتے ہیں وہ اعلان کئے جانے والے تمام اعداد و شمار کی طرح قابل اعتبار نہیں ہوتے۔

پاٹل نے دعوی کیا کہ ایران میں انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوتے کہا کہ ایران کے صدارتی انتخابات کے نتائج سے تہران کے بارے میں امریکہ کے رویے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ امریکہ نے ایران کے خلاف یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ واشنگٹن میں ایرانی مفادات کے محافظ دفتر کے انچارج نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے چودھویں صدارتی انتخابات کے دوسرے دور میں امریکہ میں مقیم ایرانیوں نے انتخابات کے پہلے دور کے مقابلے میں 29 فیصد زیادہ شرکت کی۔ ابوالفضل مہرآبادی نے نیویارک میں ایک انٹر ویو میں کہا کہ ایران کے چودھویں صدارتی انتخابات کے دوسرے دور میں مخالف گروہوں کی انتخابات میں شرکت نہ کرنے دینے کی تمام تر کوششوں کے باوجود بہت اچھے طریقےسے شرکت کی اور ایران کے تیرھویں صدارتی انتخابات میں شرکت کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ شرکت کی۔

واشنگٹن میں ایرانی مفادات کے محافظ دفتر کے انچارج ابوالفضل مہر آبادی نےایران کے چودھویں صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے والے تمام ایرانیوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں شرکت کرنے والے ایرانی دور دراز کے علاقوں سے جن میں بعض تو تین سو سے چار سو میل کی ڈرائیونگ کر کے آئے اور انھوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا اور ان کا یہ اقدام قابل ستائش ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کے چودھویں صدارتی انتخابات کا دوسرا دور پانچ جولائی کو منعقد ہوا اور ان انتخابات میں مسعود پزشکیان نے ایک کروڑ ترسٹھ لاکھ چوراسی ہزار چار سو تین ووٹ حاصل کر کے اپنے حریف امیدوار سعید جلیلی کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی جنھوں نے ایک کروڑ پینتیس لاکھ اڑتیس ہزار ایک سو اناسی ووٹ حاصل کئے۔

 

ٹیگس