ایران اور حزب اللہ کے انتقامی حملوں سے صیہونیوں میں خوف و تشویش
ایران اور حزب اللہ لبنان کے انتقامی حملوں سے لاحق تشویش کے باعث مقبوضہ فلسطین کے باشندوں اور حکام پر خوف کا سایہ منڈلا رہا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران اور حزب اللہ لبنان کے جوابی حملوں سے صیہونیوں کی یہ تشویش نہ صرف صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ میں ہے بلکہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی زندگی کے تمام پہلوؤں میں نمایاں ہے اور اس نے ہر سطح کے حکام اور صیہونیوں کے عوام کے ذہنوں پر قبضہ کر رکھا ہے-
اس سلسلے میں زیادہ تر بحثیں اور تجزیے ان دو مسائل پر مرکوز ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور حزب اللہ لبنان کب اور کس طرح جوابی کارروائی کریں گے اور جو چیز خدشات میں اضافہ کرتی ہے وہ اس سلسلے میں معلومات نہ ہونا اور مستقبل کی منصوبہ بندی کی تشخیص کرنے سے قاصر ہونا ہے-
اسی طرح صیہونی حکومت کے وزیر زراعت آوی دیختر نے کہا ہے کہ اسرائیل میں کسی کو بھی حزب اللہ کے حملے کے وقت کا علم نہیں ہے اور نہ ہی اس کے بارے میں کوئی اطلاع ہے اور نہ ہی اس کی کوئی علامت ظاہر ہے۔
صیہونی حکومت کی فوج کے آپریشن ڈیپارٹمنٹ کے سابق کمانڈر اسرائیل زیف نے بھی شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل کے ردعمل پر ایران کی طرف سے تاکید کے بعد صیہونی حکومت کی اندرونی صورتحال کے بارے میں اسرائیلی حکومت کے ریڈیو کو بتایا کہ اسرائیل کو سخت و دشوار دنوں کا سامنا ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایران کے ممکنہ ردعمل کا انتظار کر رہا ہے۔
صہیونی اخبار ہاآرتض نے بھی لکھا ہے کہ ابھی تک امریکی اور اسرائیلی خفیہ ایجنسیاں یہ پیشین گوئی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہیں کہ تہران اور بیروت میں ہونے والے دو دہشت گردانہ حملوں کا ایران اور حزب اللہ کب جواب دیں گے۔
صہیونی اخبار یدیعوت احارنوت کی تجزیہ کار سیما کادمون نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صہیونیوں کو تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل پر ایران کے ردعمل کا انتظار ہے کہا کہ اگر ابھی تحقیقات کی جائیں تو ان صیہونیوں کی تعداد کہ جو خوف کے باعث راتوں کو اپنے گھروں میں نہیں سوتے ہیں، چوالیس فیصد سے بھی زیادہ ہو جائے گی۔
صہیونی ٹی وی چینل تیرہ کے مبصر اور سیاسی تجزیہ نگار موریا والبرگ نے بھی کہا ہے کہ ایران کے جوابی حملے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ یہ حملہ کب کیا جائے گا ۔ جواب میں صہیونی ویب سائٹ واللا نے لکھا ہے کہ ایران اور حزب اللہ کی جانب سے حملے کے وقت کا تعین نہ کرنے کے باوجود اسرائیلی اور امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ حملہ جلد ہی کیا جائے گا۔
صیہونی حکومت کے چینل تیرہ کے سیکورٹی اور عسکری تجزیہ کار ایلون بن ڈیوڈ نے بھی کہا ہے کہ حزب اللہ نے حملے کے وقت اور طریقہ کار کا تعین کر لیا ہے اور وہ اسرائیلیوں کا خون بہانے اور ایک دردناک سزا دینے کے درپے ہے-
اس رپورٹ کی بنیاد پر، بعض صہیونی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حملے کا وقت تیرہ اگست ہے جو کہ یہودیوں کے سالانہ روزے کا دن ہے، جبکہ صہیونی اخبار یدیعوت احارونوت کے عسکری تجزیہ کار یوسی یھوشع کا خیال ہے کہ ایران اور حزب اللہ، تا حد ممکن، اسرائیلی حکومت کو انتظار اور پریشانی کی حالت میں رکھنا چاہتے ہيں ۔