ایران کا کوئی غیراعلانیہ ایٹمی پروگرام نہیں ہے، ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے سربراہ
ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ مغربی اور صیہونی دعووں کے برخلاف ایران کا کوئی غیر اعلانیہ ایٹمی پروگرام نہیں ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے ملک کے جوہری توانائی کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف جوہری توانائی کا کیس گزشتہ بیس سال سے زائد عرصے سے موضوع گفتگو بنا ہوا ہے، عالمی سامراج اور صیہونیوں کا دعویٰ ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی توانائی کا خفیہ اور غیر اعلانیہ پروگرام ہے، وہ اس طرح جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قواعد کے مطابق ایٹمی توانائی ایجنسی کی ذمہ داری ہے کہ جو بھی اسے دنیا کے کسی بھی کونے میں جوہری سرگرمی کی خبر دیتا ہے اس کی تحقیقات کرے اور اس ادارے کا تحقیقاتی طریقہ کار بھی انہیں تسلط پسند طاقتوں کے جانب سے وضع کیا جاتا ہے اور پچھلے بیس برسوں میں انہوں نے ایران پر بہت دباؤ ڈالا ہے۔
ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے جامع ایٹمی معاہدے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ایران اور 5+1 گروپ نے اس معاہدے پر دستخط کئے جس کے بعد ایران نے اپنی افزودہ یورینیم کی صلاحیت کو محدود کرنے اور اسے ایٹمی توانائی ایجنسی کے سخت کنٹرول اور نگرانی میں رکھنے پر اتفاق کیا، لیکن کچھ عرصے بعد امریکا نے اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور سابق صدر ٹرمپ اس معاہدے سے دستبردار ہوگئے اور ایران کی جانب سے تمام قانونی ذمہ داریوں کو پورا کئے جانے کے باوجود معاہدے کے تین یورپی فریقوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف مہم چلائی۔