ایران : شہید رجائی پورٹ پر تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں
Apr ۲۸, ۲۰۲۵ ۰۹:۲۳ Asia/Tehran
بندر عباس میں واقع شہید رجائی پورٹ میں آگ لگنے کے بعد درآمدات و برآمدات کا سلسلہ رک گيا تھا لیکن اب آگ پر بڑی حد تک قابو پانے کے بعد یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوگيا ہے۔
سحرنیوز/ایران: 26 مئی بروز ہفتہ کی سہ پہر شہید رجائی پورٹ کی ایک ڈاک میں دھماکے کے بعد پورٹ کے کچھ حصوں میں آگ بھڑک اٹھی اور پھر کچھ کنٹینر اور بلک کیرئیر ڈاکس تک پھیل گئی۔ واقعے کے فورا بعد پورٹ انچارج، سینیئر منیجرز، بشمول ایران کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل اور بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن کے چیف، ٹرانسپورٹ اینڈ اربن ڈیویلپمینٹ کی وزیر جائے وقوعہ پر پحنچ گئے اور ایجنسیوں کی طرف سے آگ پر قابو پانے اور شہید رجائی پورٹ پر سامان کی ان لوڈنگ دوبارہ شروع کرنے کی تمام کوششیں کی گئیں۔
انہی کوششوں کی روشنی میں ایران کے مرکزی ٹرانزٹ، کنٹینر پورٹ اور سب سے بڑے تجارتی مرکز میں سرگرمیوں کے مختصر وقفے کے بعد کل سے ہی برآمدات اور درآمدات اور یہاں تک کہ غیر ملکی ٹرانزٹ کی بحالی کا مشاہدہ کیا گیا۔
ٹرانسپورٹ اینڈ اربن ڈیویلپمینٹ کی وزیر فرزانہ صادق نے اتوار کی صبح 9 بجے بتایا کہ بندر عباس میں شہید رجائی پورٹ کے دیگر زونز اور سیکشنز میں سرگرمیاں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔
شہید رجائی پورٹ جس کی سالانہ گنجائش 88 ملین ٹن سے زیادہ سامان کی ہے، ایران کی سب سے اہم اور خطے کی دوسری بڑی پورٹ ہے۔ اسے برآمدات اور درآمدات کا گیٹ وے، ملکی معیشت کا ریگولیٹر، اور شمال-جنوب ٹرانزٹ کوریڈور کے چوراہے کے طور پر جانا جاتا ہے۔