اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے بین الاقوامی آبی حدود میں بغیر کسی رکاوٹ کے جہازرانی کی آزادی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران:امیر سعید ایروانی نے بین الاقوامی تعاون کے ذریعے سمندری سیکورٹی کی سلامتی کے موضوع پر سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سمندری سیکورٹی کوسب کے لئے ہونی چاہئے ۔
انھوں نے بین الاقوامی آبی گزرگاہوں میں،سیکورٹی کا مسئلے کا جائزہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق لینے کی ضرورت ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ کوئی بھی ملک اپنے لحاظ سے اور خاص اہداف تک اس کا تعین کرے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ جہازرانی کی آزادی میری ٹائم سیکورٹی اور بین الاقوامی قوانین کے بنیادی ارکان میں شامل ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ ایسی سرگرمیوں میں مشارکت کو مسترد کیا ہے جو سلامتی کونسل کی قرارداد وں کے منافی ہو۔امیر سعید ایروانی نے کہا کہ ایران کے خلاف یمن کو اسلحہ دینے اوریمن پر عائد اقوام متحدہ کی اسلحے کی پابندی کی خلاف ورزی کا الزام بے بنیاد ہے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی آبی حدود پر کسی کے بھی تسلط کو آزاد جہازرانی اور میری ٹائم سیکورٹی کے اصولوں کے منافی سمجھتا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ایران سمجھتا ہے کہ بین الاقوامی آبی حدود پر کسی کا بھی تسلط نہیں ہونا چاہئے تاکہ آزاد جہازرانی میں کوئی خلال پیدا نہ ہو۔انھوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کو لاحق تمام خطرات کی جڑ، بعض طاقتوں کے خودسرانہ اقدامات، سمندری حدود میں مسلح افواج کی جارحانہ موجودگی اور جہازرانی کی حفاظت کے بہانے میری ٹائم سیکورٹی کو سیاسی محرکات کا تابع بنانے کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ بحیرہ احمر اور پورے خطے میں عدم استحکام کی جڑ غاصب صیہونی حکومت اور اس کے جارحانہ جرائم ہیں جس کا ارتکاب وہ امریکا کی مکمل حمایت سے کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس حقیقت کو غلط اطلاعات اور جھوٹے پروپیگنڈوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے نہیں چھپایا جاسکتا ۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو بحیرہ احمر میں جہازرانی کو لاحق خطرات کے اصلی علل و اسباب کا پتہ لگانا اور انہیں برطرف کرنے کی کوشش کرنا چاہئے۔"