رہبر انقلاب اسلامی سے پاکستان کے وزیر اعظم کی ملاقات
پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے آج پیر 26 مئی کی شام تہران میں رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی
سحرنیوز/ایران: پاکستان کے وزير اعظم میاں شہباز شریف نے جو پیر 26 مئی کو دوپہر بعد صدر ایران کی سرکاری دعوت پر تہران پہنچے تھے، اپنے وفد کے ہمراہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔

اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عصر حاضر میں اسلامی امہ میں بہت زیادہ طاقتور ہونے کی گنجائش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں کہ جب دنیا کے جنگ پسند، اختلافات و جنگ کے لئے کوشش کر رہے ہيں ، اسلامی امت کو تحفظ فراہم کرنے والی تنہا چیز، اسلامی ملکوں کے درمیان اتحاد اور باہمی رابطوں میں توسیع ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فلسطین کو عالم اسلام کا سب سے پہلا مسئلہ قرار دیا اور غزہ کے افسوس ناک حالات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ غزہ کی صورت حال ایسی ہو گئی ہے کہ یورپ و امریکہ میں عام لوگ مظاہرے کرکے اپنی اپنی حکومتوں کے خلاف احتجاج کرتے ہيں لیکن ان حالات میں افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ اسلامی ملک ، صیہونی حکومت کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہيں۔

رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان ایک دوسرے کے تعاون سے عالم اسلام پر اثر انداز ہو سکتے ہيں اور فلسطین کے مسئلے کو غلط سمت سے ہٹا سکتے ہيں، کہا کہ ہمیں عالم اسلام کے مستقبل کی سمت سےکافی امیدیں ہیں اور بہت سے واقعات ہمارے اس خیال کی تصدیق کرتے ہيں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح ایران و پاکستان کے تعلاقت کو ہمیشہ گرم جوشی سے بھرپور اور برادرانہ قرار دیا اور مسلط کردہ جنگ کے زمانے میں پاکستان کے اچھے موقف کا ذکر کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دونوں ملکوں کے موجود تعاون کو توقع سے کم قرار دیا اور فرمایا کہ دونوں ملک بہت سے شعبوں میں ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہيں اور ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ، مختلف سیاسی و معاشی و ثقافتی شعبوں میں باہمی تعلقات میں توسیع کا باعث بنے گا۔
اس موقع پر صدر ایران مسعود پزشکیان بھی موجود تھے۔