ایرانی نمائندے کا اقوام متحدہ میں خطاب: ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی
جنیوا میں خطاب کرتے ہوئے ایران کے نمائندے نے ویکسین پروڈکشن سینٹر، ادویات کے کارخانوں اور میڈیکل مراکز پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔
سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے جنیوا میں اپنے خطاب میں ایران میں ویکسین پروڈکشن سینٹر، ادویات کے کارخانے اور میڈیکل سینٹر پر صیہونی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے Disarmament and Arms Control Department کے شعبے کے سربراہ حیدرعلی بلوجی نے آج بروز پیر 11 اگست 2025 کو Biological Weapons Convention (BWC) کے ورکنگ گروپ کے اجلاس میں ایران میں پرامن حیاتیاتی اور صحت عامہ کے مراکز پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کی۔
بلوجی نے ایران میں ویکسین، ادویات اور ہیلتھ سینٹر پر صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے ان اقدامات کو بین الاقوامی قانون اور کنونشن کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا کہ یہ حملے قومی سطح پر صحت عامہ کی سہولیات کو نقصان پہنچانے کے علاوہ عالمی سطح پر صحت کے شعبے کی سلامتی کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرامن حیاتیاتی مراکز پر حملے رکن ممالک کے حیاتیاتی علوم کو پرامن طریقے سے استعمال کرنے کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ ایرانی نمائندے نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان اقدامات کی سختی سے مذمت کرے اور قصورواروں کا محاسبہ کرے۔
The Working Group on Strengthening the Biological Weapons Convention 2022 میں قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد بین الاقوامی تعاون اور امداد سمیت مختلف سائنسی اور تکنیکی ترقیات کا جائزہ لینا اورانہیں مضبوط بنانا ہے۔ یہ کنونشن 2026 تک موثر ہے۔