ایران و روس کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو تین یورپی ملک اپنی ذمہ داریوں پر عمل میں ناکام رہے
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ یورپی ٹرائیکا کے پاس قانونی اور اخلاقی طور سے یہ اختیار نہیں کہ وہ سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو بحال کرنے کے مقصد سے جامع ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں تنازعات کے حل کے طریقہ کار اسنیپ بیک کا سہارا لیں۔
سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ٹیلی فونک گفتگو میں ایران کے جوہری مسئلے سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تین یورپی ممالک فرانس برطانیہ اور جرمنی ایک طرف، جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے اور دوسری طرف ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر حملے میں بھی انہوں نے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا اور اس طرح انہوں نے قرارداد بائیس اکتیس کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، لہذا، وہ قانونی اور اخلاقی طور پر سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قراردادوں کو بحال کرنے کے مقصد سے جامع ایٹمی معاہدے سے جڑے تنازعات کے حل کے طریقہ کار اسنیپ بیک کا سہارا لینے کے حقدار نہیں ہیں۔
اس گفتگو میں ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے جوہری مذاکرات میں آگے بڑھنے کے امکانات کا جائزہ لیا اور قرارداد بائیس اکتیس کی بروقت تکمیل پر زور دیا اور ساتھ ہی فریقین نے مشترکہ موقف کو بہتر انداز میں آگے بڑھانے کے لیے تہران اور ماسکو کے درمیان مختلف سطحوں پر بات چیت اور مشاورت کے جاری رہنے پر بھی تاکید کی۔