امید ہے کہ خطے کے ممالک اور عالم اسلام صیہونی حکومت کے بائیکاٹ کی مہم میں شامل ہوں گے
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امید ہے کہ خطے کے ممالک اور عالم اسلام اسرائیل کے بائیکاٹ کہ مہم شامل ہوں گے اور عملی طور پر ثابت کریں گے کہ وہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں جاری قتل عام، نسل کشی اور جنگ کے مخالف ہیں۔
سحرنیوز/ایران: وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج صبح (بدھ 16 ستمبر) ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حالیہ دنوں میں جب کہ امریکی وزیر خارجہ مقبوضہ علاقوں میں تھے، صیہونی حکومت نے غزہ پر ایک اور زمینی حملہ کیا لیکن اس کی شدت ماضی کے حملوں سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے رہائشی عمارتوں میں بڑے پیمانے پر دھماکے ہوتے دیکھے اور حیران کن بات یہ ہے کہ یہ تمام جرائم امریکی وزیر خارجہ کی نگرانی میں ہو رہے ہیں۔
اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں نسل کشی امریکہ کی براہ راست اور فوری مداخلت اور تعاون سے ہو رہی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک ایسی حقیقت جو نہ خطے کے لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے اور نہ ہی دنیا کے بیدار ضمیر سے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے اور اس کے ارتکاب کے لیے شہری مواصلاتی ٹول کو استعمال کرنےکے واقعے کی برسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا اس واقعہ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں بے گناہ لوگ شہید یا معذور ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ عالم اسلام سے باہر بھی بہت سے ممالک نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔
بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کے ساتھ ساتھ مذہبی، اخلاقی اور انسانی تعلیمات کی بنیاد پر امید کی جاتی ہے کہ اسلامی ممالک بھی اس حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظرثانی کریں گے اور عملی طور پر یہ ثابت کریں گے کہ وہ بے گناہ فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جرائم کے خلاف ہیں۔