ایران بایو ٹیکنالوجی کی پیداوار میں ایشیا کے پانچ برتر ملکوں میں شامل ہے
ایوان صدر کی بایو ٹیکنالوجی ترقیاتی کمیٹی کے سیکریٹری نے بتایا ہے کہ ایران بایوٹیکنالوجی کی پیداوار میں ایشیا کے پانچ برتر ملکوں میں شامل ہے
سحر نیوز/ ایران: ایوان صدر کی بایو ٹیکنالوجی ترقیاتی کمیٹی کے سیکریٹری مصطفی قانعی نے جمعے کے روز ساری میں منعقدہ " میڈیکل سائنس کے طلبا کی بارہویں بین الاقوامی تحقیقاتی کانفرنس کے بایو ٹیکنالوجی ایکو سسٹم کے پینل سے خطاب میں کہا کہ ملک میں میڈیکل سائنس میں انقلابی ترقی آرہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مستقبل کی میڈیکل سائنس اور معالجے کا نظام، پیش بینی (Prediction) پیش بندی (Prevention)، ہرشخص کے لئے طریقہ علاج کو اس کی ذاتی خصوصیات کے مطابق طے کئے جانے اور مریضوں کی فعال مشارکت (Active Patient Participation) پر مشتمل چار بنیادوں پر استوار ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ مستقبل میں مریض ڈاکٹر کے کلینک نہیں جائيں گے بلکہ صحت کا نظام خود معاشرے میں پہنچے گا اور امراض کے ظاہرہونے سے پہلے ہی ان کی روک تھام (Prevention) کرے گا۔
مصطفی قانعی نے کہا کہ اس انقلابی پیشرفت کا سب سے اہم عنصر پیش بینی (Prediction) ہے، یعنی مستقبل کی میڈیکل سائنس میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے حیاتیاتی معلومات اور لوگوں کے طرز زندگی کے تجزیئے سے امراض کے ظاہر ہونے سے پہلے ہی ان کا پتہ لگاکر روک تھام کی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ مستقبل میں ہر شخص کی جنیاتی (Genetic) اور حیاتیاتی (Biological) }خصوصیات کے مطابق اس کے لئے دوائيں تیار کی جائیں گی جس سے دواؤں کی تاثیر بڑھ جائے گی اور اس کے ذیلی اثرات کم ہوجائيں گے۔
بایو ٹیکنالوجی ترقیاتی کمیٹی کے سیکریٹری مصطفی قانعی نے کہا کہ مریض کی فعال مشارکت مستقبل کے نظام صحت کی کلید ہوگی۔ جب مریضوں کو طریقہ علاج کے فیصلوں میں شامل کیا جائے گا تو ان کے طرز زندگی کو سمجھنے اور اس کے مطابق علاج کے انتخاب میں مدد ملے گی اور نتائج زیادہ بہتر حاصل کئے جائيں گے۔
انھوں نے بایوٹیکنالوجی میں ایران کی پیشرفت کا ذکر کیا اور کہا کہ ایران اس شعبے میں ایشیا کے پانچ برتر ملکوں میں شامل ہے اور ملک میں بایوٹک پیداواروں سے 3 اعشاریہ 8 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کی بجت ہوئی ہے۔