اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر کی صیہونی جرائم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے عالمی برادری سے دنیا کو نسلی تصفیے جیسے انسانیت سوز جرائم سے پاک کرنےکے لئے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی نسل کشی روکنے اور نسلی تصفیے نیز انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو سزا دلوانے کے لئے ٹھوس اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی اور انسانیت کے خلاف وسیع جرائم پرعالمی برادری کی خاموشی کو سخت تنقید کا نشانہ بنیا ہے-
امیر سعید ایروانی نے نسلی تصفیے کی بھینٹ چڑھنے والوں کی یاد میں منعقدہ جنرل اسمبلی کی نشست سے خطاب میں کہا کہ نسلی تصفیے کے گھناؤنے جرائم کو خاموشی سے پاک نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا دنیا کو غاصب صیہونی حکومت کے نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم روکنے اور دنیا سے نسل کشی کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔
ہمیں فالو کریں:
Followus: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ ہم نسلی تصفیے کی بھینٹ چڑھنے والوں کی یادمنانے کے لئے جنرل اسمبلی کی قرار داد کے ایک بانی ملک کی حیثیت سے، نسل کشی کے بھینٹ چڑھنے والوں کو خراج پیش کرتے ہیں جن کی انسانی کرامت نے بین الاقوامی برادری کو مجبورکیا کہ یقین اور صراحت کے ساتھ اس سلسلے میں اخلاقی اقدام کرے۔
انہوں نے کہا کہ نسل کشی کا خاتمہ صرف ایک مشترکہ آرزو ہی نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایک مشترکہ لازمی فریضہ اورانسانیت کے تعلق سے ہماری مشترکہ سنگین ذمہ داری بھی ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ آج ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ دنیا میں ہر جگہ نسلی تصفیے کے خطرات کو روکیں اور نسلی کشی کے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی کسی بھی طرح کی مدد اور معاونت نہ کریں۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ نسل کشی کو روکنا ایسا بین الاقوامی قانون ہے جو عالمی برادری کے ہر رکن کے لئے حکم کا درجہ رکھتا ہے اور کسی بھی حکومت کو یہ اجازت نہیں ہے کہ اس کو نظرانداز کردے، یا دوہرے معیار اپنائے اوراپنی مرضی کے مطابق اس سلسلے میں پالیسی اختیار کرے۔
انہوں نے کہا کہ عدل و انصاف کے قیام کے لئے کسی بھی رو رعایت کے بغیر اقدام کرنا چاہئے کیونکہ مجرمین کو ان کے جرائم کی سزا نہ ملنے سے جرائم بڑھتے ہیں۔