میانمار کے مسلمانوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا ہاتھ
Sep ۱۸, ۲۰۱۵ ۱۱:۴۵ Asia/Tehran
صیہونی حکومت میانمار کی فوجی حکومت کو بطور تحفہ ہتھیار دے کر مسلمانوں کے قتل عام میں شریک ہے
موصولہ رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت ایسے عالم میں میانمار حکومت کو بطور تحفہ ہتھیار دے رہی ہے کہ خود ہزاروں فلسطینیوں کے قتل میں براہ راست ملوث ہے-متعدد رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ تل ابیب میانمار حکومت کو مسلح کر رہا ہے-
میانمار کے چیف آف آرمی اسٹاف مین ہونگ ہالیینگ نے حال ہی میں تل ابیب کا دورہ اور صیہونی فوجی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ میانمار اور سرائیل کے درمیان بڑپے پیمانے پر فوجی تعان اور ہتھیاروں کی فراہمی سے بھی اس بات کی نشاندھی ہوتی ہے کہ اسرائیل میانمار میں مسلمانوں کے قتل عا م اور انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے۔
گذشتہ برسوں میں میانمار میں بدھسٹ انتہاپسندوں کے ہاتھوں ہزاروں مسلمانوں کا منصوبہ بند قتل عام اور اس پر اس ملک کی فوجی حکومت کی معنی خیز خاموشی نے اقوام متحدہ کو بھی تنقید پر مجبور کر دیا ہے- میانمار حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں لاکھوں مسلمان بے گھر بھی ہو گئے ہیں- میانمار کے حکام کے دورہ اسرائیل کا مقصد باہمی تعلقات کو مضبوط بنانا اور میانمار حکومت کو اسرائیلی ہتھیاروں سے مسلح کرنا ہے-