لبنان کے اہلسنت علما کا سعودی حکومت کو انتباہ
لبنان کے اہلسنت علمائے کرام نے سعودی عرب کے سرکردہ شیعہ عالم دین آیت اللہ نمر باقر النمر کی سزائے موت پر علمدرآمد کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
لبنان کے اہلسنت عالم دین اور تحریک مزاحمت کی حمایت کرنے والے علما کی عالمی انجمن کے سیکریٹری جنرل شیخ ماہر حمود نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آیت اللہ نمر کی سزائے موت پر عملدرآمد، آل سعود کی نابودی پر منتج ہوگا۔ انہوں نے آیت اللہ نمر باقر النمر کی سزائے موت اور اس حکم کی توثیق کو جنون آمیز اقدام قرادیا۔
جنوبی لبنان کے شہر صیدا کے اہلسنت عالم دین شیخ حسام الدین عیلانی نے آیت اللہ نمرباقر النمر کی سزائے موت کی توثیق کو مذہبی فتنے کی آگ بھڑکانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکم پر عملدرآمد سے صرف اور صرف انتہا پسندوں ، تکفیریوں اور امت مسلمہ کے دشمنوں کو فائدہ پہنچے گا۔
جمعت الفت کے سربراہ اور مسلم علما کونسل لبنان کے سینیئر رکن شیخ صہیب حبلی نے کہا کہ سعودی حکومت ہوش کے ناخن لے اور آیت اللہ نمر باقر النمر کو پھانسی دینے سے گریز کرے۔
درایں اثنا لبنان کے سرکردہ اہلسنت عالم دین شیخ ناصر جبری کی قیادت والی مسلم شخصیات کی انجمن نے ایک بیان جاری کرکے سعودی حکام کو آیت اللہ نمر باقر النمر کو سنائی جانے والی سزائے موت کے فیصلے پر عملدرآمد کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ دونوں نے ملک کے سرکردہ شیعہ عالم دین آیت اللہ نمرباقر النمر کی سزائے موت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے، فیصلے کی کاپیاں علمدرآمد کی غرض سے شاہی دیوان کو بھجوا دی ہیں۔
آیت اللہ نمر باقر النمر کو مشرقی سعودی عرب کے شیعہ آبادی والے علاقوں میں بنیادی حقوق کی بالادستی کے لئے ہونے والے زبردست عوامی مظاہروں کے بعد جولائی دوہزار بارہ میں گرفتار کیا تھا۔