Dec ۲۰, ۲۰۱۵ ۰۹:۳۸ Asia/Tehran
  • دھرنے کے شرکا نے نائیجیریا کے مسلمانوں پر روا رکھے جانے والے مظالم کا سلسلہ بند اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کو فورا آزاد کرنے کا مطالبہ کیا۔
    دھرنے کے شرکا نے نائیجیریا کے مسلمانوں پر روا رکھے جانے والے مظالم کا سلسلہ بند اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کو فورا آزاد کرنے کا مطالبہ کیا۔

لبنان کے مختلف قبائل اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد نے دارالحکومت بیروت میں نائیجیریا کے سفارت خانے کے سامنے دھرنا دیا اور نائیجیریا کے مسلمانوں پر اس ملک کی فوج کے مظالم کی مذمت کی۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے مختلف قبائل اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد نے ہفتے کے دن دارالحکومت بیروت میں نائیجیریا کے سفارت خانے کے سامنے دھرنا دیا۔ دھرنے کے شرکا نے نائیجیریا میں مسلمانوں پر فوج کے حملے کی مذمت کی اور نائیجیریا کے مسلمانوں پر روا رکھے جانے والے مظالم کا سلسلہ بند اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کو فورا آزاد کرنے کا مطالبہ کیا۔

دھرنا دینے والوں نے نائیجیریا کے مظلوم مسلمانوں اور آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی حمایت میں نعرے لگائے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر لبنانی شیعوں کی مجلس اعلائے اسلامی کے نمائندے شیخ محمد علی المقداد، اہل سنت کے عالم دین شیخ زہیر جعید، تجمع العلماء المسلمین کے سیکریٹری اور جبران باسیل کی پارٹی فری پیٹریاٹک موومنٹ ( Free Patriotic Movement) کے رہنما بسام الہاشم نے دھرنا دینے والوں سے خطاب کیا۔

مقررین نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ مظالم صیہونی حکومت، سعودی عرب اور امریکہ کے مفادات کے پیش نظر روا رکھے جا رہے ہیں۔ مقررین نے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کو فورا آزاد کیے جانے کی ضرورت پر تاکید کی اور علاقائی، اسلامی، عرب اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا کے شہر زاریا میں روا رکھے جانے والے مظالم کے تعلق سے اپنی شرعی، قانونی اور انسانی ذمہ داریاں پوری کریں۔

ٹیگس