شہید النمر کا جنازہ، اہل خانہ کی تحویل میں دینے سے سعودی حکام کا انکار
آل سعود حکام نے سعودی مسلمانوں کے مجاہد مذہبی رہنما شیخ باقر النمر کو شہید کرنے کے بعد ان کا جنازہ ان کے اہل خانہ کی تحویل میں دینے سے انکار کرتے ہوئے بلا اجازت دفن کردیا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق شہید شیخ باقر النمر کے بھائی محمد النمر نے ویب پیج پر ٹوئیٹ کیا ہے کہ سعودی حکام نے صرف اتنا کہا ہے کہ موت کی سزا پانے والوں کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر دیا گیا اور کوئی بھی جنازہ اس کے اہل خانہ کی تحویل میں نہیں دیا جائے گا۔
اس سے قبل آل سعود حکومت کی وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ سینتالیس افراد کو سزائے موت دے دی گئی ہے جن میں سعودی مسلمانوں کے مذہبی رہنما شیخ باقر النمر بھی شامل ہیں۔ شیخ باقر النمر، سعودی عرب کے ایک ایسے اہم سیاسی قیدی تھے کہ جنھیں گذشتہ سال موسم خزاں میں ایک سعودی عدالت کی جانب سے سعودی حکومت پر صرف تنقید کرنے کی بناء پر موت کی سزا سنائی گئی تھی جس پر عالمی اداروں کی جانب سے شدید احتجاج بھی کیا گیا تھا۔
دریں اثنا رپورٹ ملی ہے کہ سعودی عرب کے مختلف علاقوں خاص طور سے مشرقی سعودی عرب کے شیعہ آبادی کے علاقوں میں سخت انتباہات اور حفاظتی انتظامات کے باوجود سعودی شہریوں نے مجاہد عالم دین شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے آل سعود حکام کے اس غیر انسانی اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔