ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے پر سعودی عرب کا صومالیہ کو انعام
صومالیہ کو ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے پر سعودی عرب سے پچاس ملین ڈالرکا انعام ملا ہے۔
رویٹرز نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ اسے ایک ایسی دستاویز ہاتھ لگی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ صومالیہ کی حکومت نے جس دن ایران سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اسی دن اس کو سعودی عرب سے پچاس ملین ڈالر کی مالی مدد ملی تھی۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
رویٹرز نے یہ بھی خبر دی ہے کہ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس دستاویز کے بارے میں پوچھے گئے اس کے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔
لیکن سفارتی ذرائع کے حوالے سے رویٹرز نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کا یہ اقدام ایران کے خلاف علاقائی ملکوں کی زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے لئے انجام پایا تھا۔
ایک سفارتی ذریعے نے رویٹرز کو بتایا کہ سعودی حکام اس وقت یہ کوشش کر رہے ہیں کہ مالی مدد کا وعدہ کرکے اور دوسرے ملکوں میں عدم مداخلت کا معاملہ اٹھا کر علاقے کے ملکوں کی زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کریں۔
رویٹرز کا کہنا ہے کہ کینیا میں سعودی عرب اور صومالیہ کے سفارت خانوں کے درمیان جس دستاویز کا تبادلہ ہوا ہے اس میں ریاض نے وعدہ کیا ہے کہ وہ بیس ملین ڈالر صومالیہ کے بجٹ کی مدد کرنے کے لئے مغادیشوکو دے گا اور تیس ملین ڈالر کی صومالیہ میں سرمایہ کاری کرے گا۔
یہ رقم سات جنوری کو ہی صومالیہ کے حوالے کئے جانے کی بات کی گئی تھی جس دن صومالیہ نے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔