ایٹمی معاہدے میں ایران کی تاریخ ساز کامیابی پر سعودی وزیر خارجہ کا منفی رد عمل
سعودی حکومت کے وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے میں ایران کی تاریخ ساز کامیابی پر انتہائی منفی رد عمل ظاہر کیا ہے۔
سعودی حکومت کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے نیوزایجنسی رائٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بڑی طاقتوں کےساتھ ایٹمی معاہدے کے نتیجے میں ایران کے خلاف عائد پابندیوں کا اٹھایا جانا بقول ان کے ایک منفی واقعہ ہے۔
عادل الجبیر نے جن کی حکومت نے ، شام اور عراق میں داعش سمیت کسی بھی دہشت گرد گروہ کی مالی امداد میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے، دعوی کیا کہ ، ایران واگذار ہونے والی دولت کو مخاصمانہ اقدامات پر صرف کرے گا۔
اس سےقبل انہوں نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں چھپے اپنے مقالے میں دعوی کیا تھا کہ ایران خطے کے ملکوں میں مداخلت کر رہا ہے۔
سعودی حکام خطے کی بحرانی صورتحال کے تناظر میں کشیدگی میں اضافے اور ایرانو فوبیا پھیلانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ سعودی عرب کی اس پالیسی پر اس کے حامیوں کی جانب سے بھی تنقید کی جا رہی ہے۔
ایران نے صبر و تحمل اور دانشمندانہ سفارت کاری سے کام لیتے ہوئے سعودی حکومت کی سازشوں کو غیر موثر بنادیا ہے اور دنیا کو بتا دیا کہ سعودی حکومت سلامتی میں رکاوٹ اور شام کے بحران اور داعشی دہشت گردی کا بانی ہے۔