Feb ۰۲, ۲۰۱۶ ۱۰:۳۳ Asia/Tehran
  • یمن پر گذشتہ سال مارچ سے سعودی اتحاد کی جارحیت جاری ہے جس میں اب تک آٹھ ہزار دو سو افراد شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
    یمن پر گذشتہ سال مارچ سے سعودی اتحاد کی جارحیت جاری ہے جس میں اب تک آٹھ ہزار دو سو افراد شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔

یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی عرب کے تازہ جارحانہ حملوں میں کم از کم پانچ افراد شہید اور درجنوں دیگر زخمی ہو گئے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبے صعدہ کے علاقے مران پر سعودی عرب کے میزائلی حملے میں ایک عورت، اپنے بچّے سمیت شہید ہو گئی۔ سعودی لڑاکا طیاروں نے بھی صوبے صعدہ کے سرحدی شہر باقم کے شراوہ علاقے کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا جس میں تین افراد شہید اور متعدد دیگر زخمی ہوئے۔

صوبے حجہ میں بھی ایک اسکول پر ہونے والے حملے میں بیس افراد زخمی ہو گئے۔ صوبے مآرب کو بھی کم از کم بیس بار جارحیت کا نشانہ بنایا گیا جس میں رہائشی علاقوں اور شہری تنصیبات کو بھاری نقصان پہنچا۔ یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج نے بھی جنوبی سعودی عرب میں واقع جیزان کے علاقے میں تین سعودی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ اس علاقے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران یمنی فوج نے کافی فوجی ساز و سامان بھی مال غنیمت کے طور پر حاصل کرلیا۔

دریں اثنا متحدہ عرب امارات کی اخبار الساعۃ ویب سائٹ نے منگل کے روز لاکھوں یمنی شہریوں کے بے گھر ہونے کی طرف اشارہ کئے بغیر رپورٹ دی ہے کہ یمن کے خلاف سعودی جنگ کے نتیجے میں یمنی قصبوں اور دیہاتوں کے سات لاکھ افراد دیگر علاقوں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے بچوّں کے فنڈ یونیسف نے یمن میں سعودی عرب کی جاری جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں یمن کے خلاف جنگ کے نتیجے میں یمنی بچّوں کے لئے شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

یونیسف کے اعلان کے مطابق دو ہزار پندرہ میں نو سو تیس سے زائد بچّے مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ یمن پر گذشتہ سال مارچ سے سعودی اتحاد کی جارحیت جاری ہے جس میں اب تک آٹھ ہزار دو سو افراد شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

ٹیگس