Feb ۲۸, ۲۰۱۶ ۱۴:۵۵ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کی جانب سے اسلحے کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ

سعودی حکام نے جنگ پسندانہ پالیسیوں کے دائرے میں اسلحے کی خریداری میں دو سو اناسی فی صد کا اضافہ کر دیا۔

العالم ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عالمی سیاست پر نظر رکھنے والے مرکز سی آئی پی کے رکن ویلیم ہارٹونگ نے اپنے لو بلاگ نامی انٹرنیٹ سائٹ پر شائع ہونے والے مقالے میں لکھا ہے کہ سعودی عرب نے سن دو ہزار گیارہ سے دو ہزار پندرہ کے دوران اسلحہ کی خریداری میں دو سو اناسی فیصد کا اضافہ کیا ہے اور اس کا تین چوتھائی حصہ امریکہ اور برطانیہ نے فراہم کیا ہے۔

سعودی حکام ماضی میں بھی اپنے اقتدار کو محفوظ رکھنے اور اپنی حکومت کے لئے امریکہ کی حمایت کی ضمانت پر واشنگٹن کے ساتھ بھاری مالیت کے اسلحے کے معاہدے کرتے رہے ہیں تاہم جنگ یمن کے بعد سے ریاض نے مغربی ملکوں کے ساتھ اسحلہ کی خریداری کے متعدد معاہدے کئے ہیں۔

سیکورٹی کی نگرانی کرنے والے ادارے ایس اے ایم کی رپورٹ کے مطابق بش انتظامیہ کے مقابلے میں بارک اوباما کے دور حکومت میں سعودی عرب کو اسحلے کی سپلائی میں چھیانوے فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جبکہ ڈھائی ہزار سے زیادہ سعودیوں کو سن دو ہزار چودہ کے دوران امریکہ میں تربیت فراہم کی گئی ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے یورپی یونین کے رکن ملکوں سے درخواست کی ہے کہ وہ جنگ یمن کی وجہ سے سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ فوری طور پر بند کر دیں۔

ٹیگس