Mar ۰۲, ۲۰۱۶ ۰۷:۲۵ Asia/Tehran
  • حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ
    حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے سعودی عرب پر الزام لگایا ہے کہ وہ لبنان میں بحران پیدا کرنے کے لیے اس ملک پر سیاسی حملے کر رہا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصراللہ نے منگل کی رات اپنے ایک خطاب میں کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے لبنانی فوج کی مالی مدد ختم کیے جانے کے بعد ہم نے دیکھا کہ لبنان اور علاقے پر چاہے وہ سعودیوں کی جانب سے ہوں یا خلیج فارس کے بعض عرب ممالک کی جانب سے، وسیع پیمانے پر سیاسی و تشہیراتی حملے کیے گئے۔ انھوں نے کہا کہ ان شدید سیاسی و تشہیراتی حملوں نے لبنان کو سیاسی و تشہیراتی حوالے سے سنگین بحران سے دوچار کر دیا اور بعض سعودی چینلوں نے بھی حزب اللہ کے خلاف انتہائی توہین آمیز پروگرام نشر کیے۔

سید حسن نصراللہ نے لبنان کے سیاسی و سیکورٹی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودیوں کے ان شدید حملوں کے دوران کئی باتیں اور دعوے کیے گئے ان میں سے ایک دعوی یہ تھا کہ حزب اللہ شیعہ اور سنی کے درمیان فتنہ و فساد ڈالنا چاہتی ہے۔ جبکہ ایک اور موضوع یہ تھا کہ خلیج فارس کے بعض عرب ممالک نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ لبنان سے نکل جائیں اور ایک اور بات حزب اللہ کے خلاف جھوٹی خبروں کا نشر کیا جانا تھا۔

حزب اللہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں سعودی عرب اور اسرائیل کے مشترکہ مقاصد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں سعودی عرب کا منصوبہ فتنے کی آگ بھڑکانا ہے اور یہ اسرائیل کا منصوبہ بھی ہے۔ ہم اسلامی شعائر کی کسی بھی طرح کی توہین کو رد کرتے ہیں، یہ ایک غلطی ہی نہیں بلکہ گناہ بھی ہے۔ بعض گروہ امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کی مدد و حمایت سے اس پر کام کر رہے ہیں۔

سید حسن نصراللہ نے اسی طرح اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ اکیلے ہی مقابلہ اور مزاحمت کرنے کی طاقت و توانائی اور آمادگی رکھتی ہے اور ہم اپنے کسی اتحادی سے نہیں چاہتے کہ وہ خود کو مشکل میں ڈالے۔ خلیج فارس کے عرب ممالک میں لبنان اور لبنانی عوام کے خلاف جو اقدامات بھی انجام دیے جا رہے ہیں ان کا واحد ہدف اور نشانہ حزب اللہ ہے۔ ہم ذمہ داری کو قبول کرتے ہیں اور اپنے موقف پر قائم ہیں حتی اگر ہم اکیلے اور تنہا بھی رہ جائیں تو اپنے حق پر زور دیں گے۔

ٹیگس