Mar ۰۸, ۲۰۱۶ ۰۹:۵۳ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے مبلغ اور ریاض میں واقع مسجد ابی یوسف کے سابق امام جماعت محمد العنزی
    سعودی عرب کے مبلغ اور ریاض میں واقع مسجد ابی یوسف کے سابق امام جماعت محمد العنزی

سعودی عرب کے مبلغ محمد العنزی نے حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے پر مبنی خلیج فارس تعاون کونسل کے اقدام کو آل سعود اور خلیج فارس کے ساحلی عرب ممالک کے دامن پر ایک بدنما داغ قرار دیا ہے۔

لبنان کی العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مبلغ اور ریاض میں واقع مسجد ابی یوسف کے سابق امام جماعت محمد العنزی نے پیر کے دن کہا کہ حزب اللہ ایک ایسی شریف استقامت ہے جس نے قابض صیہونی دشمن کو ذلیل و خوار کیا ہے۔

محمد العنزی کا مزید کہنا تھا کہ حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینا آل سعود کے دامن پر لگنے والا ایک بدنما داغ ہے اور یہ فیصلہ صیہونیوں کے ارادے اور بنیامین نیتن یاہو کی درخواست پر کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ محمد العنزی کو اس سے قبل آل سعود کی مخالفت کی وجہ سے قید بھی کیا گیا تھا۔ محمد العنزی نے اپنے ٹویٹر صفحے پر لکھا ہے کہ کوئی بھی باعزت مسلمان اور کسی بھی دین سے تعلق رکھنے والا شریف انسان اس طرح کی توہین برداشت نہیں کر سکتا ہے۔

محمد العنزی نے اس بات پر تاکید کی کہ سعودی عرب دنیا میں دہشت گردی اور وہابیت کی جڑ ہے۔ سعودی عرب کے اس مبلغ نے آل سعود کو مخاطب قرار دے کر کہا کہ عرب اور مسلمان مسئلہ فلسطین کے ساتھ سعودی حکام کی اس خیانت اور ان کی جانب سے نیتن یاہو کا ساتھ دیے جانے کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے۔

محمد العنزی کا مزید کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور دوسرے عرب ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ان کے حزب اللہ مخالف موقف کی حمایت کریں گے تو ان کو جان لینا چاہئے کہ وہ خیال باطل میں مبتلا ہیں کیونکہ سب لوگ استقامت اور حزب اللہ کو دوست رکھتے ہیں۔

ٹیگس