عرب لیگ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف مہم سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی
لبنان کے وزیر خارجہ نے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے بارے میں عرب لیگ کے اقدام کو دہشت گردی کے خلاف مہم سے متعلق عرب معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
لبنان کے وزیر خارجہ جبران باسیل نے ہفتے کے روز ایک بیان میں حزب اللہ کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کئے جانے سے متعلق عرب لیگ کے اقدام پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے بارے میں عرب لیگ کا اقدام، دہشت گردی کے خلاف مہم کے سلسلے میں اس عرب معاہدے کے منافی ہے جس میں مزاحمت اور دہشت گردی کو الگ الگ قرار دیا گیا ہے۔
ادھر غرب اردن کے مختلف علاقوں کے فلسطینیوں نے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے بارے میں عرب لیگ کے اقدام کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ فلسطینی مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر کے پوری تحریک مزاحمت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ فلسطینی مظاہرین کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت سے تعلقات رکھنے والوں اور صیہونی غاصبوں کے خلاف جنگ کرنے والوں میں بہت زیادہ فرق پایا جاتا ہے جسے مد نظر رکھے جانے کی ضرورت ہے۔
مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ حزب اللہ کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے جانے کے بعد عرب لیگ کی جانب سے اب کبھی بھی فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کو بھی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب الجزائر نے ایک بار پھر حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے بارے میں عرب لیگ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ مغرب، افریقی یونین اور عرب لیگ کے امور میں الجزائر کی کابینہ کے وزیر عبدالقادر مساہل نے کہا ہے کہ عرب لیگ کا فیصلہ اقوام متحدہ کے آئین و منشور کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ عرب لیگ نے ایک بیان میں اپنے دشمنانہ اقدام کے تحت حزب اللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے جس پر علاقائی و عالمی سطح پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔