لیبیا میں قومی وفاق کی حکومت کو حملے کی دھمکی
لیبیا میں داعش نے قومی وفاق کی حکومت کے خلاف حملے کی دھمکی دی ہے۔
الیوم السابع نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق لیبیا میں داعش کے سرغنہ ابو عبداللہ المصری نے قومی وفاق کی حکومت کو صلیبی حکومت قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف حملے کی دھمکی دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لیبیا کے بعض علاقوں پر داعش کا قبضہ ہے اور اس ملک میں داعش کا سرغنہ ابو عبد اللہ المصری، شہر سرت میں مقیم ہے۔
داعش کے سرغنہ نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ فائز السراج کی قیادت میں قومی وفاق کی حکومت، صلیبی طاقتوں نے قائم کی ہے اس لئے یہ حکومت خود بھی صلیبی ہے اور اس کے خلاف جنگ کی جائے گی۔
یاد رہے کہ لیبیا کے مغربی شہر صخیرات میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں سیاسی گروہوں کے درمیان ہونے والے ایک معاہدے کے مطابق ملک سے لاقانونیت، بدامنی اور خون خرابے کے خاتمے نیز امن کی بحالی کی غرض سے قومی وفاق کی حکومت قائم کی گئی ہے۔
صدارتی کونسل پر مشتمل اس حکومت کا سربراہ فائز السراج کو بنایا گیا ہے جو کونسل کے اراکین کے ہمراہ گزشتہ ہفتے بدھ کو لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں داخل ہوئے ہیں۔
عالمی برادری نے فائز السراج کی قیادت میں لیبیا کی قومی وفاق کی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے لیکن ابھی اس حکومت کو لیبیا کی، اس پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا باقی ہے جس کو اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لیبیا میں دو پارلیمنٹ پائی جاتی ہیں۔ ایک پارلیمنٹ کو اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی تائید حاصل ہے اور دوسری پارلیمنٹ وہ ہے جو لیبیا کے مسلح گروہوں کے اتحاد فجر لیبی کے سربراہ خلیفہ الغویل کی قیادت میں متوازی حکومت کی حمایت کرتی ہے۔
واضح رہے کہ فجر لیبی گروہ نے بھی فائز السراج کی قیادت میں قومی وفاق کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔