May ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۸:۲۲ Asia/Tehran
  • بحرین میں شاہی حکومت کے خلاف مظاہرے

بحرین کے عوام نے ایک بار پھر آمریت کے خلاف مظاہرے کر کے سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین کے اللولوہ ٹیلی ویژن کے مطابق ، سیکڑوں کی تعداد میں بحرینی شہریوں نے نماز جمعہ کے بعد الدراز کے علاقے میں سڑکوں پر مارچ کیا اور شاہی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں جمیعت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان اور دیگر اسیر رہنماؤں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ایسے ہی مظاہرے دارالحکومت منامہ کے نواحی علاقے بوری میں کیے گئے جس میں شریک لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم اور اسیر سیاسی رہنماؤں کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں۔ جمعرات کی شام ہونے والے اس مظاہرے میں شریک لوگوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے مطالبات کی تکمیل تک پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت بحرین نے ملک میں جمہوریت کے قیام کے لیے جاری تحریک کی قیادت کرنے والے سرکردہ رہنما اور جمیعت وفاق ملی کے سربراہ شیخ علی سلمان کو دسمبر دوہزار چودہ میں گرفتار کیا تھا۔ بحرین کی شاہی حکومت نے ان پر ، بیرونی حمایت سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوششوں کا الزام عائد کیا ہے جسے انہوں نے سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔

بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے جمہوریت کے قیام کے لیے عوامی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام خاندانی آمریت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بحرین کی شاہی حکومت سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر ملک میں جاری عوامی تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران درجنوں بحرینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا ہے جن میں، انسانی حقوق کے کارکن ، سیاستدان، علما اور عام شہری شامل ہیں۔

ٹیگس