عراق میں بدر بریگیڈ کا، سعودی سفیر کو عراق سے نکالے جانے کا مطالبہ
عراقی پارلمینٹ میں بدر دھڑے نے عراق سے سعودی سفیر کو نکالے جانے کا مطالبہ کیا ہے-
السومریہ نیوز کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں بدر دھڑے نے ہفتے کے روز ایک بیان میں عراق میں سعودی سفیر "ثامر السبھان" کو ایک نا پسندیدہ شخص قرار دیتے ہوئے اسے عراق سے نکالے جانے کا مطالبہ کیا-
عراقی پارلیمنٹ میں اس دھڑے نے کہا کہ السبھان یہ بھول گئے ہیں کہ وہ ایک ایسی حکومت کے نمائندے ہیں کہ جو ڈیموکریسی کے معنی و مفہوم سے نا بلد ہے اور اس کا کام انتہا پسندانہ افکار کے حامل القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کو وجود میں لانا ہے- سعودی سفیر نے اس سے قبل بھی اپنے ٹوئیٹر پیج پر مداخلت پسندانہ بیان میں لکھا تھا کہ فلوجہ اور دیگر علاقوں میں رونما ہونے والے واقعات، ان افراد کے اقدامات کا فطری نتیجہ ہیں جو اپنے ذاتی مفادات، تفرقہ اندازی اور دوسروں کو کنارے لگانے کے درپے ہیں- السبھان نے کہا کہ عراق کے مسائل کی واحد راہ حل، اندرون ملک تبدیلی لانا ہے- بدر دھڑے نے اپنے بیان میں عراق کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے اس سعودی سفیر کو عراق کے معاملات میں مداخلت اور قومی اتحاد کو درھم برھم کرنے اور فتنہ انگیزی کے سبب نا پسندیدہ اور غیر مطلوب قرار دیتے ہوئے، عراق سے نکال دے-
عراقی پارلیمنٹ میں حکومت قانون اتحاد دھڑے کے رکن کامل الزیدی نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ ثامر السبھان اپنی سفارتی ذمہ داریوں اور حدود سے باہر قدم رکھتے ہوئے عملی طور پر عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کے ترجمان اور طرفدار میں تبدیل ہوگیا ہے- عراقی پالیمنٹ میں حکومت قانون اتحاد کی نمائندہ حنّان الفتلاوی نے بھی ایک بیان میں حکومت عراق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاموشی کو توڑ دے اور عراق کے داخلی امور میں مداخلت کے سبب سعودی سفیر ثامر السبھان پر حجت تمام کردے-