ترکی میں فوجی بغاوت ناکام ، کم سے کم ساٹھ افراد ہلاک
ترکی کی فوج اور حکومت کے درمیان کئی گھنٹوں سے جاری جھڑپوں کے بعد انقرہ میں حکام نے فوجی بغاوت ناکام بنا دیئے جانے کی خبر دی ہے -
رپورٹوں کے مطابق ترکی کے وزیراعظم بن علی ایلدریم نے کہا ہے کہ صورت حال پوری طرح قابو میں ہے-انھوں نے تمام سیاسی پارٹیوں سے اتحاد برقرار رکھنے اور ملک میں جمہوریت کی حمایت کرنے کا شکریہ ادا کیا تاہم ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ بغاوت کی کوشش پر قابو پا لیں گے۔ ترکی کے صدر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی حمایت میں سڑکوں پرآئیں۔
دوسری جانب ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی پر جاری ہونے والے فوجی احکامات والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی میں مارشل لاء اور کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور ملک کو اب ایک 'امن کونسل' کے تحت چلایا جا رہا ہے جو امنِ عامہ کو متاثر نہیں ہونے دے گی۔ فوجی بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے ترکی کے جمہوری اور سیکولر قوانین کو نقصان پہنچایا گیا ہے اور جلد سے جلد نیا آئین تیار کیا جائے گا-
قابل ذکر ہے کہ ترکی میں فوج کے ایک دھڑے نے ملک میں بغاوت کا اعلان کر دیا ہے- انقرہ اور استنبول میں فائرنگ اور سڑکوں پر ٹینکوں کی تعیناتی کی اطلاعات ہیں - رپورٹوں کے مطابق ترکی میں موجودہ حکومت کے خلاف ہونے والی فوجی بغاوت کے دوران سترہ پولیس اہلکاروں سمیت ساٹھ افراد کی موت ہوگئی ہے - بغاوت کے دوران ہیلی کاپٹر اور ایف سولہ طیارے بھی استعمال کئے گئے -
ترکی کی خفیہ ایجنسی میت نے ملک میں فوجی بغاوت ناکام بنا دیئے جانے کی اطلاع دی تھی - اسی درمیان سی این این نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ ترکی کی نیشنل انٹیلیجنس ایجنسی نے ایسی حالت میں بغاوت ناکام بنا دیئے جانے کا دعوی کیا ہے کہ ترکی کے مختلف شہروں میں فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں -
المیادین ٹی وی نے بریکنگ نیوز میں خبر دی کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں سینتالیس فوجی حکام لاپتہ تھے - انقرہ سے ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت میں سینتالیس فوجی حکام ملوث تھے - شین ھوا نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کے دوران فوج کے کئی اعلی حکام گرفتار کر لئے گئے ہیں -