بحرین کے بزرگ مذہبی رہنما کے خلاف مقدمے کی سماعت
بحرین کے معروف مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی کارروائی کے موقع پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
بحرین کے معروف مذہبی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بدھ کے روز آل خلیفہ کی ایک نام نہاد عدالت میں مقدمے کی سماعت کی گئی۔ مقدمے کی کارروائی دس منٹ تک جاری رہی۔ اس موقع پر بحرینی عوام اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے حامی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ دوران سماعت آیت اللہ شیخ عیسی قاسم عدالت میں حاضر نہیں ہوئے جس کی بنا پر مقدمے کی کارروائی چودہ اگست تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف مقدمے کی کارروائی کے موقع پر سیکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے ان کے ساتھ اپنی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ آیت للہ شیخ عیسی قاسم کسی قیمت پرعدالت میں حاضر نہیں ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے حامیوں نے منگل کے روز ہڑتال کی۔ اس موقع پردوکانیں، مارکیٹیں اورشاپنگ مال بند رہے۔
بحرین کی شاہی حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی بڑھتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے ان کی شہریت سلب کرنے کے ساتھ ان پرمنی لانڈرنگ کا الزام عاید کیا ہے جسے انہوں نے مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم بحرین کی انقلابی عوامی تحریک کے روح رواں اور اس تحریک کے بانی شمار ہوتے ہیں۔ انیس واکہترمیں بحرین کی آزادی کے بعد سے اور پارلیمنٹ تحلیل کئے جانے تک وہ رکن پارلمان رہے۔
بحرین کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کئے جانے کو آل خلیفہ کی کھلی آمریت اورعالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔