ریاض، یمن کے عوام کے قتل اور سیاسی مذاکرات کی ناکامی کا ذمے دار: امیر عبداللہیان
بین الاقوامی امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے معاون خصوصی، امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ریاض، یمن کے عوام کے قتل اور سیاسی مذاکرات کی ناکامی کا ذمےدار ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، امیر عبداللہیان نے کہا کہ سعودی عرب منصور ہادی کو استعفی کی رغبت دلا کر یمن میں حکومت کا خلا پیدا کیا اور اب بھی اپنی غلطیوں کو جاری رکھ کر اس نے یمن میں خانہ جنگی کو اپنے ایجنڈے میں قرار دے رکھا ہے۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ سعودی عرب یمن کی دلدل میں پھنس گیا ہے اور وہ اپنے ناکارہ سیکورٹی اور فوجی طریقوں کو جاری رکھ کر اس سے نجات حاصل نہیں کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب یمنی عوام کے ابتدائی حقوق کے سلسلے میں اقوام متحدہ کو اپنا فرض ادا کرنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے اور امریکہ نے بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور وہ بھی سعودی عرب کا ساتھ دے رہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یمن کا بحران صرف سیاسی طریقے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے اور اس ملک کا مستقبل، یمن کے تمام عوام اور جماعتوں سے تعلق رکھتا ہے۔