وہابی، صیہونیوں سے بھی زیادہ پرتشدد ہیں : سید حسن نصراللہ
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے بیرونی عناصر کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت کو شام میں قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے محرم کے پروگرام منعقد کرانے والوں سے اپنی سالانہ ملاقات میں شام میں بحران کے طول پکڑنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بعض مغربی اورعلاقائی ممالک کی جانب سے شام میں دہشت گردوں کی حمایت کے باعث مستقبل قریب میں شام کے بحران کے سیاسی حل کا امکان نظر نہیں آتا-
سید حسن نصراللہ نے لبنان کے داخلی مسائل کے سلسلے میں کہا کہ لبنان میں صدارت کا عہدہ خالی ہونے کے سبب اس ملک کے حالات مناسب نہیں ہیں اور اس بنا پر لبنان کی سیکورٹی اور استحکام کے تحفظ کے لئے صدر کے انتخاب کے سلسلے میں موجودہ اختلافات کو بالائے طاق رکھ دینا چاہئے-
حزب اللہ کے سربراہ نے اسرائیل کی جانب سے جنگ شروع کئے جانے کے امکان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کو بعض عرب فریقوں کی حمایت کی بدولت اور تکفیری دشمن کو استعمال کرتے ہوئے لبنان کے خلاف جنگ شروع کرنے کا موقع مل چکا ہے تاہم جنگ شروع کرنے کے لئے اس حکومت کے پس و پیش کی وجہ کامیابی کا یقین نہ ہونا ہے-
سید حسن نصراللہ نے گذشتہ پچیس اگست کو گروزنی میں علماء کی عالمی کانفرنس میں وہابیت کو اسلام کی شبیہ خراب کرنے کا ذمہ دار قرار دیے جانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہابی صیہونیوں سے بھی زیادہ پرتشدد ہیں کیونکہ وہ ہر اس چیز کو مٹا دینا چاہتے ہیں جس کا تعلق اسلام اور اس کی تاریخ سے ہے اور وہابیوں کی یہ سازش دو ہزارگیارہ سے اب تک جاری ہے-