آل سعود پر تنقید، سعودی مبلغ اور مفکر کی جان کو خطرہ
سعودی عرب کے حکمراں خاندان آل سعود پر تنقید کرنے والے ایک مشہور مبلغ اور عالم دین کی گرفتاری کے بارے میں متضاد خبریں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد سامنے آنے لگی ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: معروف سعودی مفکر اور ملک عبدالعزیز مسجد کے امام جماعت عماد المبیض نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ولی عہد کے مشیر اور انٹرٹینمنٹ شعبہ کے سربراہ ترکی آل الشیخ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں کچھ تو خدا کا خوف کرو۔
العربیہ -21 کی رپورٹ کے مطابق عماد المبیض نے ٹوئٹر پر جاری اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے علماء اور مفکرین کے لیے یہ لازم قرار دیا ہے کہ وہ حق بیان کریں اور اسے نہ چھپائیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے علماء اور مفکرین کو حق کے حصول اور اسے رائج کرنے کا حکم دیا ہے۔ میں اپنا پیغام شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی خدمت میں پیش کرتا ہوں اور ان تک پہنچانا چاہتا ہوں کہ میں آپ کا قابل اعتماد مشیر ہوں۔
سعودی مبلغ اور مفکر نے اس بات پر زور دیا کہ اس ملک کے انتظام کے مسئلے میں خدا سے خوفزدہ رہو اور اسلام کو تباہ کرنے سے گریز کیا جائے اور اس کی جگہ کسی اور چیز کو لے کر اس کی اصلاح کرنے سے پرہیز کیا جائے، اس ملک کی تشکیل ایمان کی بنیاد پر اور اسلام کی تعلیمات کے نفاذ کے لئے کی گئی ہے لیکن جو کچھ آج ہو رہا ہے وہ ان اصولوں کے خلاف ہے جن پر ملک بنا تھا۔
عماد المبیض نے ترک آل الشیخ سے خطاب میں جو لڑکوں اور لڑکیوں کے مشترکہ پروگرام کے انعقاد کے ذمہ دار ہیں، کہا کہ ہماری نوجوان نسلوں کو اور لڑکیوں نیز لڑکوں کو اس راستے سے اللہ سے خوفزدہ کرنا چاہیے۔