Nov ۰۱, ۲۰۱۶ ۰۹:۳۶ Asia/Tehran
  • عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ داعش کے پاس تسلیم ہونے یا ہلاک ہونے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
    عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ داعش کے پاس تسلیم ہونے یا ہلاک ہونے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

عراقی وزیر اعظم نے موصل کے عوام کو اطمینان دلایا ہے کہ عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس داعش کا سر قلم کردیں گی اور عراق میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہے-

العالم کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی نے صوبہ نینوا کے آزاد شدہ علاقوں کے دورے کے دوران عراقی فورسز اور رضاکار دستوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موصل میں دہشت گرد تنظیم داعش کا سر کاٹ دیا جائے گا اور داعش کے لئے تسلیم ہونے یا ہلاک ہونے کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں ہے۔

عراقی وزیر اعظم نے موصل کے شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ داعش کا سر موصل میں کاٹ دیا جائے گا اور ہر جگہ داعش کا پیچھا کریں گے- عراقی فورسزعراقی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کی جان بچانے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی۔

عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ داعش کے پاس تسلیم ہونے یا ہلاک ہونے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔ عراقی عوام کا سر کاٹنے والی دہشت گرد تنظیم داعش کا موصل میں سر کاٹ دیا جائے گا ۔

واضح رہے کہ حشد الشعبی کے سرایا الخراسانی ڈویژن کے سربراہ علی الیاسری نے کہا ہے کہ عراقی افواج پیر کی صبح موصل شہر کے الکرامہ علاقے میں داخل ہوگئی ہیں۔ یہ علاقہ موصل کے جنوب مشرقی حصے میں واقع ہے۔

فوج کے اعلان کے مطابق کارروائیوں کے دوران موصل کے جنوب مشرق میں واقع بائیس دیہاتوں کو بھی آزاد کرا لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، فوج کے باقاعدہ داخلے کے بعد، داعش دہشت گرد اپنے مورچوں کو چھوڑ کر بھاگ نکلے۔ عوامی رضاکار فورس کے عہدے دار کے مطابق، عراق کی مشترکہ افواج دوسرے علاقوں سے بھی موصل کی جانب پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حشد الشعبی کی کارروائیوں کے بعد آزادی آپریشن کی رفتار میں خاصی تیزی آ گئی ہے۔

واضح رہے کہ فوج، حشد الشعبی، کرد پیشمرگہ ملیشیا اور پولیس کے تعاون سے موصل آپریشن جاری ہے۔ عراقی فضائیہ بھی مسلح افواج کی مکمل حمایت کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ موصل آپریشن  کا آغاز سترہ اکتوبر کو ہوا تھا۔

ٹیگس