افغانستان: قندوز میں عام شہریوں کے قتل عام پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا ردعمل
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے افغانستان کے شہر قندوز پر امریکہ اور نیٹو کے حملے کی مذمت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایشیائی امور کی سربراہ چمپا پٹیل نے افغانستان کے شہر قندوز پر امریکہ اور نیٹو کے حملے میں عام شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں انصاف کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ اس حملے میں عام شہریوں کے ہونے والے قتل عام کے بارے میں انصاف کا مظاہرہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں رواں عیسوی سال کو افغانستان میں عام شہریوں کے ہونے والے قتل عام کے تعلق سے خونریزترین سال قرار دیا۔ اس بیان میں آیا ہے کہ افغانستان میں امریکہ اور نیٹو افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں اب تک مکمل جائزہ نہیں لیا گیا ہے اور نہ ہی ذمہ دار عناصر کو اب تک کوئی سزا دی گئی ہے، اس کے باوجود ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قندوز میں امریکہ اور نیٹو کے حملے میں عام شہریوں کے ہونے والے قتل عام کے بارے میں فوری طور پر تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ قندوز میں طالبان کی جانب سے دو امریکی فوجیوں کو ہلاک کئے جانے کے بعد امریکہ اور نیٹو نے اس علاقے پر شدید بمباری کر دی جس میں عورتوں اور بچوں سمیت تیس عام شہری جاں بحق اور تقریبا ستّر دیگر زخمی ہو گئے۔ شہریوں کے اس بہیمانہ قتل عام کے بعد قندوز کے شہریوں نے جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں کے ساتھ قندوز کے گورنر ہاؤس کے سامنے اجتماع کیا اور قتل عام کے اس واقعے کے بارے میں منصفانہ تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔