مشرقی موصل عنقریب آزاد ہوجائے گا
عراق کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سربراہ نے کہا ہے کہ مشرقی موصل عنقریب آزاد ہوجائے گا اور عراقی فورسز کی پیشقدمی کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سربراہ عبدالغنی الاسدی نے موصل آپریشن میں عراقی افواج کے جانی نقصانات میں اضافے پر مبنی عرب اور مغربی میڈیا کی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ عراقی فورسز آئندہ چند دنوں میں موصل کے مشرقی حصے کو دہشتگردوں کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد کرائیں گی۔
عبدالغنی الاسدی کا کہنا تھا کہ عراقی فورسز کے خلاف دہشتگردوں کے حامی میڈیا کے پروپیگنڈوں کے باوجود ان کے حوصلے بلند ہیں اور وہ موصل کو دہشتگردوں کے چنگل سے آزاد کرانے کے لیے پرعزم ہیں۔ عراقی فورسز اس وقت الکرامہ علاقے کی جانب پیشقدمی کر رہی ہیں اور اس دوران 2 ہزار سے زائد دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
عراق کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سربراہ نے کہا کہ موصل آپریشن کے آغاز میں موصولہ اطلاعات میں دہشتگردوں کی تعداد 5 سے 6 ہزار کے قریب بتائی گئی تھی لیکن اس وقت ان کی تعداد آدھی ہے۔
موصل جسے عراق میں داعش دہشت گردوں کا نام نہاد دارالحکومت کہا جاتا ہے، عراقی فوج کے نشانے پر ہے اور سترہ اکتوبر سے موصل کو آزاد کرانے کے لئے داعش کے خلاف عراقی فوج اور رضاکارفورس کا آپریشن جاری ہے- موصل آپریشن میں عراقی فوج کو غیر معمولی کامیابی مل رہی ہے- گذشتہ ہفتوں میں ہونے والے آپریشن کے دوران عراقی فوج اور رضاکار فورس نے موصل کے مختلف علاقوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے-